قومی

جموں و کشمیر ترقی کی را ہ پر گامزن

جموں و کشمیر میں کوآپریٹیو ادارے خواتین اور نوجوانوں کو صنعت کاری کو نئی تحریک دینے میں سرگرم

جموں و کشمیر انتظامیہ  خواتین اور نوجوانوں کو آپریٹیو کی ترقی میں سہولت فراہم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ انہیں پھلنے پھولنے کے لیے ٹھوس سپورٹ سسٹم فراہم کیا جا سکے۔

 حکومت کا مقصد ہر پنچایت میں لوگوں کو انتہائی ضروری مدد فراہم کرکے پرائمری ایگریکلچر کوآپریٹو سوسائٹیوں کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے۔ اس سے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں قرضے دینے میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا، اس طرح چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو بھی فوائد پہنچیں گے۔

وزیر اعظم کے ’سہکار سے سمردھی‘ کے وژن کو صحیح معنوں میں عملی جامہ پہنانے کے لیے، جموں و کشمیر میں کوآپریٹیو زرعی مارکیٹنگ، فوڈ پروسیسنگ، برانڈنگ، بیجوں کی فراہمی اور ڈیری اور دستکاری میں دیگر اختراعی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

حکومت نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہا ہے کہ وہ  جموںو کشمیر  کی تمام پنچایتوں کو خوشحال بنانے اور گاؤں کا بنیادی ڈھانچہ بنانے کے لیے کوآپریٹو اداروں کے ذریعے ضروری اقدامات کریں، تاکہ ماضی سے تحریک لے کر ایک خوشحال مستقبل کی تعمیر کی جا سکے۔

حکومت عوام پر مبنی تحریک کے طور پر کوآپریٹو تحریک کو نچلی سطح پر شہریوں

حکومت عوام پر مبنی تحریک کے طور پر کوآپریٹو تحریک کو نچلی سطح پر شہریوں تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ کوآپریٹو تحریک زندگی کا ایک طریقہ ہے  نہ کہ صرف ایک کاروبار یا قرض دینے کی سرگرمی۔کوآپریٹیو کو مضبوط کرنے کی ایک بڑی کوشش میں، 2020-21 میں سب سے زیادہ 66 نئے ایف پی اوز رجسٹر کیے گئے اور اسی سال 306 کوآپریٹیو رجسٹر کیے گئے۔محکمہ کے اعدادوشمار کے مطابق 138 کوآپریٹو سوسائٹیز کو بحال کیا گیا اور انہیں فعال بنایا گیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پہلی بار جی ای ایم پورٹل پر سپر بازار لائے گئے، زیادہ احتساب کے لیے سپر بازاروں میں کمپیوٹرائزڈ بل متعارف کرائے گئے اور پانچ سپر بازاروں کو جدید کاری کے لیے لیا گیا ہے۔کوآپریٹو بینکوں میں نئی زندگی پیدا کرنے کے لیے، حکومت نے تین ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹیو بینکوں میں سب سے زیادہ 366.91 کروڑ روپے کا سرمایہ فراہم کیا۔

 پنچایتیں اور کوآپریٹیو ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، اگر پنچایت نچلی سطح پر جمہوریت اور انتظامی نظام کی نمائندگی کرتی ہے، تو کوآپریٹیو دیہی نظام کے کم از کم 20 شعبوں جیسے کاٹیج انڈسٹریز، زراعت اور اس سے منسلک سرگرمیوں میں اپنی خود انحصاری، قابلیت اور خود مختاری کو مضبوط کرتی ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہمارے  یونین ٹیریٹوری میں 63,000 سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپ

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہمارے  یونین ٹیریٹوری میں 63,000 سے زیادہ سیلف ہیلپ گروپ 5.25 لاکھ خواتین کی زندگیاں بدل رہے ہیں۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 18,000 نئے سیلف ہیلپ گروپس بنائے جائیں گے تاکہ ان کی صلاحیت کو معیشت اور ترقی میں مناسب مقام حاصل ہو۔ کوآپریٹیو کی مدد سے کاروباری خواتین کی تنظیموں کو نئی تحریک فراہم کی جائے گی۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago