<div> عالمی   ورثہ،پھولوں کی وادی گلزار ، 55 دنوں میں 530 سیاح پہنچے</div>
<div>جوشی مٹھ (چمولی) اتراکھنڈ ،</div>
<div> عالمی ورثہ پھولوں کی وادی کورونا دور میں بھی گلزار ہے ۔ 55 دنوں میں 530 دیسی اور غیر ملکی سیاحوں نے پھلوں کی وادی دیکھی ہے۔ وادی کی پھول ، جو ہر سال یکمجون کو کھلتی ہے ، اس بار کرونا کی وجہ سے یکم اگست کو کھولی گئی۔ عام طور پر پھول 15 اگست کے بعد مرجھانے لگتے ہیں۔ لیکن سیاح آتے رہتے ہیں۔ تھائی لینڈ ، جاپان ، سوئٹزرلینڈ اور کینیڈا کے زائرین بھی شامل ہیں۔ یہ معلومات  پھولوں کی وادی رینج کے آفیسر برج موہن بھارتی نے دی۔</div>
<div>انہوں نے بتایا کہ محکمہ جنگلات نے ان سیاحوں سے 70,500 روپے وصول کیا۔ پھولوں کی وادی 31 اکتوبر کو بند ہو گی۔ آج کل یہاں اگے پولی گونم گھاس کو اکھاڑنے کے لئے دس مزدوروں کو لگایا گیا ہے ۔ یہ قابل ذکر ہے کہ وادی کے پھول 15 جون سے 15 اگست شباب پر رہتے ہیں۔</div>
<div> پھولوں کی وادی تقریبا 87 87 مربع کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے۔ یہاں پر 500 سے زیادہ اقسام کے پھول کھلتے ہیں۔ یہاں قیمتی جڑی بوٹیوں کا ایک ذخیرہ ہے۔ پھولوں کی وادی عالمی ثقافتی ورثہ سائٹ نندا دیوی سینکوریری اور نندا دیوی نیشنل پارک کا ایک حصہ ہے۔ یہ ہمالیہ کے علاقے میں پنڈرگھاٹی یا پنڈرویلی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس کا اعلان یونیسکو نے 1982 میں کیا تھا۔</div>
<div></div>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…