قومی

کیجریوال اقتدار کے نشے میں ہیں: انا ہزارے

کیجریوال لوک پال اور لوک آیکت کو بھول گئے

کتاب ‘سوراج’ میں گرام سبھا اور شراب پالیسی پر بڑی باتیں لکھی گئی ہیں

سماجی کارکن انا ہزارے نے دہلی حکومت کی متنازعہ ایکسائز پالیسی کو لے کر وزیر اعلی اروند کیجریوال پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کے نشے میں دھت کیجریوال کے قول و فعل میں فرق صاف نظر آرہا ہے۔

انا ہزارے نے عام آدمی پارٹی (آپ) کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال کو لکھے ایک خط میں دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ کیجریوال سیاست میں آکر وزیر اعلیٰ بن کر اپنے ہی آئیڈیل خیالات کو بھول گئے ہیں۔ انا نے مزید لکھا ہے کہ جس طرح شراب کا نشہ ہے اسی طرح طاقت کا نشہ ہے۔ تم بھی اقتدار کے اسی نشہ میں ڈوب گئے ہو۔

کیجریوال کی کتاب ‘سوراج’ کے اقتباسات شیئر کرتے ہوئے ہزارے نے لکھا کہ کتاب میں گرام سبھا اور شراب کی پالیسی پر بڑی باتیں لکھی گئی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس کتاب کا پیش لفظ ہزارے نے لکھا تھا۔

ہزارے نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ کتاب ‘سوراج’ میں کیجریوال نے شراب کے بارے میں کچھ باتیں کہی تھیں۔ اب اس کے برعکس کرتے ہوئے وہ شراب کی پالیسی لے کر آئے۔ انا ہزارے نے لکھا ہے کہ عام آدمی پارٹی بھی دوسری پارٹیوں کی طرح پیسے کے ساتھ اقتدار اور طاقت کے چکر میں پھنسی ہوئی نظر آتی ہے۔ ‘یہ ایک بڑی تحریک سے پیدا ہونے والی سیاسی جماعت کو سوٹ نہیں کرتا۔’

کیجریوال نے اپنی کتاب میں شراب کی دکانوں کی وجہ سے عوام کو درپیش مسائل کا تفصیلی ذکر کیا تھا اور تجویز پیش کی تھی کہ ایسی دکان کھولنے سے پہلے مقامی خواتین کی منظوری لینی چاہیے۔

کیجریوال نے لکھا تھا کہ حکومت لیڈروں کی سفارش پر شراب کی دکانوں کے لائسنس دیتی ہے۔ وہ اکثر رشوت لے کر لائسنس دیتے ہیں۔ شراب کی دکانیں ایک بڑا مسئلہ ہے۔ لوگوں کی گھریلو زندگی تباہ ہو جاتی ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس سے براہ راست متاثر ہونے والے لوگوں سے کوئی نہیں پوچھتا کہ شراب کی دکانیں کھولنی چاہئیں یا نہیں۔

وزیر اعلیٰ کے نام اپنے پہلے خط میں ہزارے نے کہا کہ انہیں دہلی حکومت کی شراب پالیسی کے بارے میں خبریں پڑھ کر دکھ ہوا۔ اپنی لکھی ہوئی کتابوں میں انہوں نے اعلیٰ آدرشوں کی بات کی جن سے لوگوں کو بہت امیدیں وابستہ تھیں۔ افسوس کہ دہلی کے موجودہ وزیر اعلیٰ نے انہیں پورا نہیں کیا۔

انا نے یاد دلایا کہ لوک پال تحریک کے دوران کیجریوال اسٹیج سے بدعنوانی، مرکز میں لوک پال اور ریاستوں میں لوک آیکت کی ضرورت کے بارے میں بڑی بڑی تقریریں کرتے تھے، لیکن دہلی کے وزیر اعلی بننے کے بعد لگتا ہے کہ وہ لوک پال اور لوک آیکت بھول گئے ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago