ٹھیک 10 سال پہلے 25 مئی 2013 کو چھتیس گڑھ میں سکما پریورتن ریلی میں شریک کانگریس لیڈروں کے قافلے پر نکسلیوں کے حملے سے پورا ملک دہل گیا تھا۔ قافلے میں 25 گاڑیاں تھیں۔ ان میں 200 لیڈر تھے۔ اس حملے میں کانگریس کے سینئر لیڈروں سمیت 30 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔ اس سال چھتیس گڑھ میں سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے تھے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے گزشتہ دو انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ رمن سنگھ وزیر اعلیٰ تھے۔ ایک دہائی تک اقتدار سے باہر کانگریس نے پوری ریاست میں تبدیلی یاترا نکالنے کی تیاری کی تھی۔ سکما پریورتن ریلی اسی کا ایک حصہ تھی۔
سکما میں ریلی ختم ہونے کے بعد یہ قافلہ شام چار بجے کے قریب وادی جھیرام سے گزر رہا تھا۔ قافلے میں سب سے آگے کانگریس کے اس وقت کے ریاستی صدر نند کمار پٹیل، ان کے بیٹے دنیش پٹیل اور کاواسی لکھما اپنے متعلقہ سیکورٹی گارڈز کے ساتھ تھے۔ ان کے پیچھے مہندر کرما اور ملکیت سنگھ گائیڈو کی گاڑی تھی۔ بستر کے اس وقت کے کانگریس انچارج ادے مدلیار کچھ دوسرے لیڈروں کے ساتھ اس گاڑی کے پیچھے چل رہے تھے۔ یہ قافلہ جگدل پور جا رہا تھا۔
جھیرام گھاٹی میں نکسلیوں نے درختوں کو کاٹ کر سڑک بند کر دی تھی۔ قافلے کی گاڑیاں رک گئیں اور اس سے پہلے کہ کوئی کچھ سمجھ پاتا، درختوں کے پیچھے چھپے 200 سے زیادہ نکسلیوں نے تیزی سے فائرنگ شروع کردی۔ نکسلیوں نے تمام گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔ نند کمار پٹیل اور ان کے بیٹے دنیش کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ فائرنگ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی۔ شام تقریباً 5:30 بجے نکسلی پہاڑوں سے نیچے آئے اور ہر ایک گاڑی کو دیکھا۔ بے جان لاشیں گولیوں سے چھلنی تھیں۔ جو زندہ تھے انہیں یرغمال بنایا جا رہا تھا۔
اسی دوران مہیندر کرما ایک کار سے اترے اور کہا- مجھے یرغمال بنا لو، باقی کوچھوڑ دو۔ نکسلیوں نے کرما کو تھوڑی دور لے جا کر بے دردی سے قتل کر دیا۔ اس حملے میں اجیت جوگی کو چھوڑ کر چھتیس گڑھ کانگریس کے بیشتر اہم رہنما اور سیکورٹی فورسز کے جوان شہید ہوئے تھے۔ ویسے، بستر ٹائیگر مہیندر کرما نکسلیوں کے نشانے پر تھے۔ ‘سلوا جوڈم’ کی قیادت کرنے کی وجہ سے نکسل اسے اپنا سب سے بڑا دشمن سمجھتے تھے۔ نکسلیوں نے اس کے جسم پر تقریباً 100 گولیاں چلائیں اور چاقو سے 50 سے زیادہ وار کئے۔ اس کے بعد انہوں نے اس کی لاش پر رقص کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…