سپریم کورٹ نے سال 2000 میں لال قلعہ پر حملے کے قصوروار محمد عارف عرف اشفاق کی سزائے موت کو برقرار رکھا ہے۔ سپریم کورٹ نے پاکستانی شہری اشفاق کی ریووپٹیشن کو خارج کر دیا۔
لشکر طیبہ کے دہشت گرد اشفاق کو سپریم کورٹ نے 2011 میں موت کی سزا سنائی تھی۔ بتادیں کہ 22 دسمبر 2000 کو لال قلعہ پر حملے میں 2 فوجی جوانوں سمیت 3 افراد مارے گئے تھے۔ اس معاملے میں 11 ملزمان پکڑے گئے، جنہیں سزائیں دی گئیں۔
حملے کو انجام دینے کے لیے 30 لاکھ روپے سے زیادہ مختلف بینک اکاو¿نٹس میں منتقل کیے گئے۔ اس رقم سے اسلحہ خریدا گیا۔ لشکر کے چھ دہشت گردوں نے لال قلعہ کے اندر فوج کے جوانوں پر حملہ کیا۔ اے کے -47 اور دستی بموں سے لیس دہشت گردوں نے رات تقریباً 9 بجے لال قلعہ کے اندر لائٹ اینڈ ساو¿نڈ پروگرام کے دوران اندھا دھند فائرنگ کی تھی
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…