قومی

لشکر طیبہ جی 20 میٹنگ کے ارد گرد 26/11 جیسے حملے کی کررہا ہے منصوبہ بندی؟

اعلیٰ انٹیلی جنس ذرائع نے  بتایا  ہے کہ سیکورٹی ایجنسیاں راجوری اور پونچھ میں لشکر طیبہ کے دہشت گردوں کی طرف سے اعلیٰ درجے کی ٹیکنالوجی کے استعمال سے پریشان ہیں۔ان کے مطابق یہ دہشت گرد وائی ایس ایم ایس ٹیکنالوجی سے لیس ہیں جو اس سے قبل 2016 اور 2019 کے مہلک حملوں میں استعمال ہوئی تھی۔

اعلیٰ سیکورٹی حکام کی ایک حالیہ میٹنگ میں، وائی ایس ایم ایس کے استعمال اور ڈیٹا یا کسی ٹیلی کام آپریٹر کے بغیر ویری ہائی فریکونسی  انکرپٹڈ پیغامات کے ڈیجیٹل فٹ پرنٹ نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردوں کا سراغ لگانے میں درپیش مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

حکام نے بتایا کہ کس طرح دہشت گرد سم کارڈ کے بغیر فون استعمال کر رہے ہیں۔ان فونز کو بلوٹوتھ کے ذریعے ریڈیو سیٹ سے جوڑا جاتا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں دیگر آلات کو مدد کے لیے پیغامات اور مقام کی تفصیلات بھیجی جا سکیں۔خفیہ ایجنسیاں پونچھ اور راجوری میں تعینات لشکر کے دہشت گردوں کے گروپوں سے پریشان ہیں۔

ذرائع کے مطابق ان میں سے 12 ایسے ہیں جو انتہائی اعلیٰ تربیت یافتہ ہیں۔ذرائع نے مزید کہا کہ انہیں تین گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں مقامی مدد اور ریسکی کے لیے تین گائیڈز ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ وہ محفوظ راستوں سے آتے ہیں اور سیکورٹی فورسز پر حملہ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام دہشت گردوں کو لشکر کے ساجد جٹ نے تربیت دی ہے۔ان کا مقصد ایک ہفتے میں منعقد ہونے والی جی 20 میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر میں حملہ کرنا اور “26/11 جیسی صورتحال” پیدا کرنا ہے تاکہ لڑائی کچھ دنوں تک ایسے وقت میں جاری رہ سکے جب غیر ملکی مہمان جموں و کشمیر میں ہوں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago