کرناٹک کے منگلورو شہر میں 19 نومبر کو ہوئے آٹو رکشا دھماکے کے معاملے میں اب دہشت گردی کا تعلق سامنے آیا ہے۔
کم شدت والے ککر بم دھماکے میں زخمی ہونے والے شارق کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ الہند ماڈیول سے وابستہ ایک نوجوان سے رابطے میں تھا۔ شارق کے خلاف پہلے ہی تین مقدمات درج ہیں۔
دہشت گردانہ تعلق ہونے پر اس دھماکہ کی جانچ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو سونپنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
درحقیقت، کرناٹک کے منگلورو میں کانکناڑی تھانہ علاقے میں ہفتے کی شام تقریباً 5 بجے ایک آٹو رکشہ میں کم شدت کا دھماکہ ہوا۔ دھماکے میں آٹو مسافر محمد شارق اور رکشہ ڈرائیور پرشوتم پجاری زخمی ہو گئے۔
زخمی محمد شارق کو منگلورو کے فادر مولراسپتال میں داخل کرایا گیا۔ پولیس کی تفتیش اور جانچ میں شارق کا کردار مشکوک نظر آیا۔
اس سلسلے میں اے ڈی جی پی (لا اینڈ آرڈر) آلوک کمار نے پیر کو کہا کہ ملزم شارق کے خلاف دو ایف آئی آر منگلورو میں اور ایک شیموگا ضلع میں درج کی گئی ہے۔ ان میں سے دو معاملات میں اسے یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ شارق، جو آٹو رکشا میں ایک مسافر کے طور پر بیٹھا تھا، ایک بیگ میں ککر بم تھا جو پھٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران شارق کے ہینڈلر عرفات علی کے بارے میں معلومات ملی ہیں جو دو مقدمات میں بھی ملزم ہے۔ وہ الہند ماڈیول سے وابستہ مصور حسین سے بھی رابطے میں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ پیر کی صبح شیموگا ضلع کے تیرتھہلی قصبے میں چار مقامات اور منگلورو شہر میں ایک جگہ تلاشی لی گئی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…