Categories: قومی

ذہنی طور پر معذور بچہ فیملی پنشن کا حقدار ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

<p>
 </p>
<div>
 </div>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0cm 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نئی دہلی، 30 جنوری 2022:</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">سائنس اور تکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر مملکت برائے ارضیاتی سائنس(آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ فوت ہوچکے سرکاری ملازم /پنشنر کا ذہنی طور پر معذور بچہ فیملی پنشن کا حقدار ہے اور اس پروویژن کے پس پشت کارفرما جذبے کو سمجھنے اور اس کا احترام کرنے کی ضرورت ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">تفصیلات فراہم کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ عوام میں اس بات کا اعادہ اس لیے ضروری تھا کہ پنشن اور پنشن یافتگان کی فلاح و بہبود کے محکمہ کے نوٹس میں یہ بات لائی گئی کہ بعض معاملات میں بینک ذہنی طور پر معذور بچے کے لیے پنشنر  یا اس کے شریک حیات کے ذریعہ نامزد کیے گئے فرد کے توسط سے فیملی پنشن کی اجازت نہیں دے رہے ہیں اوروہ عدالت کی جانب سے جاری کردہ سرپرستی کے سرٹیفکیٹ کے لیے اصرار کرتے ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<img src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014QRA.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle;" /></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت کے تحت ، حکومت عام آدمی کے لیے ’’کاروبار کرنا آسان بنانے‘‘ کے لیے اچھی حکمرانی کے اصول پر عمل کرتی ہے۔ اس جذبے کے تحت، فیملی پنشن کے لیے نامزدگی کی فراہمی کا مقصد ذہنی طور پر معذور بچے کو عدالت سے سرپرستی کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے یا اپنے والدین کی موت کے بعد فیملی پنشن حاصل کرنے میں کسی بھی طرح کی پریشانی سے بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی لیے ، ایسے معاملات میں کسی بینک کی جانب سے سرپرستی کے سرٹیفکیٹ کے لیے اصرار کرنے سے اس طرح کی نامزدگی کا مقصد فوت ہو جاتا ہے اور یہ سینٹرل سول سروس (پنشن) قواعد، 2021کے قانونی ضابطے کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">اس لیے محکمہ نے مذکورہ بالا قواعد کی شرائط کا اعادہ کیا ہے۔ پنشن دینے والے تمام بینکوں کے سی ایم ڈی حضرات کو ،قواعد کے قانونی ضوابط کے مطابق ، سرکاری ملازم/پنشنر/ فیملی پنشنر کے ذریعہ نامزد کیے گئے فرد کے توسط سے ذہنی طور پر معذور بچے کے لیے فیملی پنشن کی ادائیگی کے لیے ، ان کے سی پی پی سی/ پنشن دینے والی برانچوں کے لیے مناسب ہدایات جاری  کرنے اور اس طرح کے معاملات میں عدالت کے ذریعہ جاری کیے گئے سرپرستی کے سرٹیفکیٹ کے لیے اصرار نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران، پنشن کے محکمہ نے متعدد اختراعی اصلاحات متعارف کرائی ہیں جن میں طلاق شدہ بیٹیوں کے لیے فیملی پنشن کے ضابطے میں راحت، ضعیف پنشن یافتگان کے ذریعہ لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے میں سہولت پیدا کرنے کے لیے موبائل ایپ کے توسط سے چہرہ شناخت کرنے والی تکنالوجی متعارف کرانا، الیکٹرانک پنشن پے آرڈر، پنشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے محکمہ ڈاک کی جانب سے تعاون، وغیرہ شامل ہیں۔</span></span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago