ہندوستان کے امیر ترین آدمی اور ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی نے مسلسل تیسرے سال کوئی تنخواہ نہیں لی۔ یعنی وہ اپنی کمپنی میں پچھلے تین سالوں سے بغیر کسی تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔ جب کووڈ وبائی امراض کی وجہ سے معیشت اور کاروبار متاثر ہو رہے تھے، مکیش امبانی نے کمپنی کے مفاد میں اپنی تنخواہ رضاکارانہ طور پر چھوڑ دی تھی ۔ ریلائنس کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امبانی کا معاوضہ مالی سال 2022-23 میں صفر تھا۔
پچھلے تین سالوں میں، مکیش امبانی نے ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر کے کردار کے لیے تنخواہ کے علاوہ کسی قسم کے الاؤنس، مراعات، ریٹائرمنٹ کے فوائد، کمیشن یا اسٹاک کے اختیارات نہیں لیے۔ اس سے پہلے ایک ذاتی مثال قائم کرتے ہوئے امبانی نے اپنی تنخواہ 15 کروڑ روپے تک محدود کر دی تھی۔ وہ 2008-09 سے 15 کروڑ کی تنخواہ لے رہے تھے۔
ریلائنس انڈسٹریز میں نکھل میسوانی کی تنخواہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے مالی سال 2022-23 میں 1 کروڑ روپے بڑھ کر 25 کروڑ روپے سالانہ تک پہنچ گئی۔ ہیتل میسوانی بھی 25 کروڑ روپے سالانہ تنخواہ پر کمپنی میں کام کر رہی ہیں۔ تیل اور گیس کے کاروبار سے جڑے پی ایم پرساد کی تنخواہ 2021-22 میں 11.89 کروڑ تھی، جو 2022-23 میں بڑھ کر 13.5 کروڑ ہو گئی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…