پی ایم شری‘ اسکیم کی پہلی قسط جاری کی،بارہ ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ شدہ تعلیم اور ہنر کے نصاب کی کتابیں جاری کی گئیں
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے تین سال مکمل ہونے کے موقع پر ‘بھارت منڈپم’ میں آل انڈیا ایجوکیشن کنونشن کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ این ای پی کا مقصد ہندوستان کو تحقیق اور اختراع کا مرکز بنانا ہے۔
وزیر اعظم نے پروگرام کے دوران ریموٹ بٹن دبا کر ‘پی ایم شری’ اسکیم کے تحت ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں، کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن اور نوودیا سمیتی کے منتخب 6207 اسکولوں کو پہلے مرحلے کی پہلی قسط کے طور پر 630 کروڑ روپے سے زیادہ کے مرکزی فنڈز کو منتقل کیا۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم نے 12 ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ شدہ تعلیم اور ہنر کے کورسز پر کتابیں بھی جاری کیں۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ این ای پی کا مقصد ہندوستان کو تحقیق اور اختراع کا مرکز بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی ملک کی تقدیر بدلنے کی طاقت رکھتی ہے۔ آج 21ویں صدی میں ہندوستان جن اہداف کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے ان میں ہمارے تعلیمی نظام کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی میں روایتی علمی نظام اور مستقبل کی ٹیکنالوجی کو یکساں اہمیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلیمی نظام جدید سائنس اور ٹیکنالوجی میں ملک کی ترقی کی قیادت کرتے ہوئے ہندوستان کی روایات کو محفوظ کر رہا ہے۔
تعلیم کے لیے بحث اور مکالمے کو ضروری قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آل انڈیا ایجوکیشن کانفرنس کے اس سیشن کے ذریعے ہم بحث اور فکر کی اپنی روایت کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل کاشی کے نوتعمیر شدہ رودرکش ہال میں اس طرح کی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس بار یہ سماگم دہلی کے اس نو تعمیر شدہ بھارت منڈپم میں ہو رہا ہے اور یہ خوشی کی بات ہے کہ بھارت منڈپم کے رسمی افتتاح کے بعد یہ پہلا پروگرام ہے۔ خوشی اور بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ پہلا پروگرام تعلیم سے متعلق ہے۔
اس موقع پر مرکزی تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے وزیر دھرمیندر پردھان نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم مودی کا وڑن 2014 سے ملک میں تعلیمی پالیسی کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں این ای پی 21ویں صدی کے ہندوستان کا ایک اہم عنصر ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 30 جولائی تک جاری رہنے والے اس دو روزہ پروگرام میں 16 سیشنز ہوں گے۔ اس میں ماہرین تعلیم، شعبے کے ماہرین، پالیسی سازوں، صنعت کے نمائندوں، معیاری تعلیم اور حکمرانی تک رسائی، مساوی اور جامع تعلیم، سماجی و اقتصادی طور پر پسماندہ گروہوں کے مسائل، نیشنل انسٹی ٹیوٹ رینکنگ فریم ورک، ہندوستانی علمی نظام، تعلیم کی بین الاقوامی کاری سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…