Categories: قومی

نیتی آیوگ نے اختراعی زراعت پر قومی سطح کی ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا

<p>
 </p>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نئی دہلی،</span></span><span dir="LTR" lang="EN-US" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;"> 26</span></span></span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;"> اپریل، 2022/ نیتی آیوگ نے آزادی کے امرت مہوتسو کے تقریبات کے طور پر نئی دلی کے وگیان بھون میں 25 اپریل، 2022 کو صبح نو بجے سے دوپہر ساڑھے چار بجے تک اختراعی زراعت پر قومی سطح کی ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ کی زراعت اور اس سے متعلق شعبوں (اے اے ایس) ورٹیکل ، کی سینیئر ایڈوائزر ڈاکٹر نیلم پٹیل نے شرکاء کا خیر مقدم کیا اور قدرتی زراعت کرنے کے پیچھے سائنس ، بنیادی اصول اور طریقۂ کار کو سمجھنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ورکشاپ میں شریک ہونے والے سبھی بین الاقوامی ماہرین کی المیت ، تحقیق ، تجربے اور مہارت سے ملک میں قدرتی زراعت کے فروغ کے لیے بھارتی سائنسدانوں ، محققین ، پالیسی سازوں کی صلاحیت سازی میں مدد ملے گی۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ کے سی ای او جناب امیتابھ کانت نے اپنے خطاب میں کہا کہ قدرتی زراعت وقت کی ضرورت ہے اور سائنسی طور طریقوں کی نشاندہی کرنا بہت اہم ہے تاکہ کسانوں کو قدرتی زراعت اور زیادہ آمدنی سے ہونے والے براہ راست فائدوں کی یقین دہانی کرائی جا سکے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے رکن پروفیسر رمیش چند نے کہا کہ ہم اس طرح کے متبادل کو ایک موقع دے سکتے ہیں کیونکہ خوراک کو یقینی بنانے کے عمل کو کوئی شدید خطرہ لاحق نہیں ہے۔ کیونکہ ہمارے پاس خوراک وافر مقدار سے زیادہ ہے۔ انہوں نے قدرتی زراعت مرحلے وار اپنانے کے لیے کہا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ماہی پروری ، مویشی پروری ، اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پروشوتم روپالا نے اشارہ دیا کہ تغذیہ بخش خوراک ، اچھی صحت  اور قوت مدافعت کے بارے میں بیداری میں عالمی وبا کے دوران اضافہ ہوا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے تغذیہ بخش خوراک فراہم کرنے میں قدرتی زراعت کے رول کی اہمیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے بہتر تغذیے کو یقینی بنانے میں مویشیوں کی اہمیت پر زور دیا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ حکومت ان زرعی طور طریقوں  کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے جو فطرت سے ہم آہنگ ہے جن سے پیداوار کی لاگت میں کمی آتی ہے اور پیداوار کی اچھی کوالٹی اور کسانوں کو فائدے کی یقین دہانی ہوتی ہے۔ انہوں نے قدرتی زراعت میں سائنس اور ٹکنالوجی کی اہمیت پر زور دیا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">گجرات کے  گورنر جاب آچاریہ دیورتھ نے قدرتی زراعت کو اپنانے کے اپنے تجربے کے بارے میں بتایا کہ اس سے کس طرح کھیتی کی لاگت میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی، زرخیزی میں بہتری آئی اور فصل میں اضافہ ہوا۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا کہ یہ قدرتی زراعت کی حوصلہ افزائی کا وقت ہے ۔ اور بڑے پیمانے پر لوگوں کو خاص طور پر ہمارے کسانوں کو اس سے فائدے پہنچنے چاہئیں۔ اس ورکشاپ کے  چار تکنیکی اجلاس منعقد کیے گئے۔ (۱) ریاستوں میں قدرتی زراعت پر ماہرین کا مباحثہ۔ (۲)مٹی کی زرخیزی کی بحالی اور آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے قدرتی فارمنگ۔ (۳) قدرتی زراعت میں کا فروغ  (۴) قدرتی زراعت میں اختراعات۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">مرکزی وزارتوں ، ریاستی سرکاروں ، صنعت ، کسانوں،تعلیمی شعبے  اور تحقیقی اداروں ، کے وی کے اور این جی او ، زراعت میں قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کے مندوبین ، زراعت سے متعلق دیگر شعبوں ، فرانس ، آسٹریلیا اور جرمنی کے بین الاقوامی وفود نے ورکشاپ کے مقام پر جاکر اور ورچوئل طریقے سے شرکت کی۔</span></span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago