این ٹی پی سی اور کیمپولس انڈیا بونگائی گاؤں، آسام میں بانس پر. مبنی بایو ریفائنری قائم کرنے کے امکانات کے مطالعہ پر تعاون کریں گے
ہندوستان میں سب سے بڑی بجلی پیدا کرنے والی کمپنی، این ٹی پی سی. اور فورٹم گروپ کی ذیلی کمپنی اور کیمپولس انڈیا نے بونگائی گاؤں، آسام میں بانس پر مبنی بایو ریفائنری کے قیام کے امکانات کا مطالعہ کرنے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت. (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔ کیمپولس این ٹی پی سی کے ساتھ مل کر اس پروجیکٹ کے لیے امکانات پر کرے گا . جس میں بانس کا استعمال 2جی ایتھنول، تھرمل پاور پلانٹس کے لیے بایو کوئلہ اور دیگر قدر افزا مصنوعات کے لیے کیا جائے گا۔ ایم او یو پر گزشتہ ہفتے جناب دلیپ کمار پٹیل، ڈائریکٹر-ایچ آر، این ٹی پی سی، جناب اشوک کمار کالرا، ڈائریکٹر. -ایچ آر، ای آئی ایل اور جناب مارکس الہولم، صدر اور سی ای او، کیمپولس کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔
اس مجوزہ بایو ریفائنرروزگار کے مواقع پیدا کرنے. اور مقامی طور پر دستیاب وسائل. کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ہےی. کو این ٹی پی سی بونگائی گاؤں پاور پلانٹ کے ساتھ انٹیگریشن پروجیکٹ کے طور پر قائم کیا جانا ہے. جہاں این ٹی پی سی کی تمام ضروریات جیسے بھاپ، بجلی وغیرہ پاور پلانٹ سے فراہم کی جائیں گی. اور بایو کوئلہ جزوی طور پر بایو ریفائنری کے ذریعے تیار کیا جائے گا. جس سے پیداوار کے 5 فیصد کو مؤثر طریقے سے گرین انرجی میں تبدیل کیا جائے گا۔ یہ پروجیکٹ این ٹی پی سی کی ازالہ کاربن کی کوششوں کو تقویت دے گا. روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور مقامی طور پر دستیاب وسائل کے استعمال کو فروغ دے کر ایک پائیدار ماڈل بنائے گا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…