Categories: قومی

لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر پیش شکریے کی تحریک پر وزیر اعظم کا جواب

<p style="text-align: right;">
 <span style="color: black; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: justify;">وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریے کی تجویز کا جواب دیا۔ وزیر اعظم نے اپنا خطاب شروع کرنے سے پہلے لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کی۔ انہوں نے کہا ’’اپنی تقریر سے پہلے میں لتا دیدی کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہوں گا ۔ اپنی موسیقی کے ذریعے انہوں نے ہمارے ملک کو متحد کیا ہے۔‘‘</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیر اعظم نے نیا عہد لینے اور قومی تعمیر کے کام کو پھر سے وقف کرنے میں موجودہ عہد کی اہمیت کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا ’’آزادی کا امرت مہوتسو یہ سوچنے کا صحیح وقت ہے کہ آنے والے سالوں میں ہندوستان عالمی قیادت کا کردار کس طرح نبھا سکتا ہے۔یہ بھی یکساں طورپر سچ ہے کہ ہندوستان نے پچھلے کچھ برسوں میں کئی ترقیاتی اقدامات کئے ہیں۔‘‘اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ کورونا کے بعد کی مدت میں ایک نیا عالمی نظام  تیزی سے شکل اختیار کرتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا’’یہ ایک اہم موڑ ہے کہ  جہاں ہمیں ہندوستان کی حیثیت سے اس موقع کو نہیں کھونا چاہئے۔‘‘</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیر اعظم نے سہولتوں کی فراہمی سے نئی شناخت پانے والے محروم طبقات اور غریبوں کی بدحال صورتحال کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا’’پہلے گیس کنکشن ایک اسٹیٹس سمبل تھا، اب غریب سے غریب شخص تک اس کی رسائی ہے اور اسی لئے یہ بہت مسرت انگیز بات ہے۔غریبوں کے پاس بینک کھاتوں تک رسائی ہے، ڈی بی ٹی خدمات  تقسیم میں مدد کررہا ہے، یہ اہم تبدیلیاں ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی غریب شخص اپنے گھر میں بجلی کی وجہ سے خوشی محسوس کرتاہے، تو اس کی خوشی ملک کی خوشی کو توانائی فراہم کرتی ہے۔انہوں نے مفت گیس کنکشن کی وجہ سے غریب گھروں میں دھوئیں سے آزاد رسوئی کی خوشی پر بھی گفتگو کی۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیر اعظم نے جمہوریت کی مناسب کام کی اہمیت کو اُجاگر کیا اور ہندوستان کی صدیوں پرانی جمہوری روایت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے زور دے کر کہا’’ہم جمہوریت میں پختہ یقین رکھتے ہیں اور یہ بھی مانتے ہیں کہ تنقید جمہوریت کا ایک لازمی حصہ ہے، لیکن ہر چیز کی اندھی مخالفت کبھی بھی آگے کا راستہ نہیں ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے سیاسی مقصد کے لئے وبا ء کا استعمال کرنے کی حقیقت پر افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے اُن لوگوں کو دھکا دینے کی تنقید کی جو لاک ڈاؤن پر عمل کررہے تھے۔جب گائیڈ لائنس میں یہ مشورہ دیا گیا کہ جو جہاں ہے، وہیں رہے، تب اترپردیش اور بہار  میں اپنے آبائی شہروں کو لئے اُن سے ممبئی اور دہلی کو چھوڑنے کے لئے کہا گیا اور وہ ڈر گئے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">جناب مودی نے اُن کوششوں کی اندھی مخالفت پر بھی افسوس کا اظہار کیا ، جن کی اجتماعی طورپر حمایت کی جانی چاہئے۔ اس تناظر میں انہوں نے کہا’’اگر ہم ووکل فار لوکل کی بات کررہے ہیں تو کیا ہم مہاتماگاندھی کے خوابوں کو پورا نہیں کررہے؟ پھر حزب اختلاف کے ذریعے اس کا مذاق کیوں اڑایا جارہا تھا؟ ہم نے یوگا اور فٹ انڈیا کے بارے میں بات کی، لیکن حزب اختلاف نے اس کا مذاق اڑایا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دنیا نے ہندوستانی اقتصادی ترقی پر توجہ دیا ہے اور وہ بھی زندگی میں ایک بار آنے والی عالمی وباء کے درمیان۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیر اعظم نے 100سال سال پہلے کی فلو وباء کو یاد کیا اور کہا   کہ زیادہ تر موقعے بھوک کی وجہ سے ہوئی تھی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسی بھی ہندوستانی کو بھوک سے مرنے کی اجازت نہیں ہے اور اس کے لئے سب سے بڑے سماجی تحفظاتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا’’ حکومت نے یقینی بنایا کہ وباء کے درمیان 80 کروڑ سے زیادہ ساتھی ہندوستانیوں کو مفت راشن ملے۔یہ ہمارا عہد ہے کہ کوئی بھی ہندوستانی فاقے سے نہ رہے۔‘‘</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ غربت سے نمٹنے کا واحد مؤثر طریقہ چھوٹے کسانوں کی تشویش کا خیال رکھنا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ طویل عرصے سے چھوٹے کسانوں کو نظرا نداز کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا’’جن لوگوں نے اتنے سالوں تک ملک پر حکمرانی کی ہے اور محل نما گھروں میں رہنے  کے عادی ہیں، وہ چھوٹے کسانوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں بولنا بھول گئے ہیں۔ہندوستان کی ترقی کے لئے یہ بہت اہم ہے کہ چھوٹے کسانوں کو بااختیار بنایا جائے۔یہ چھوٹے کسان ہندوستان کی ترقی کو مضبوطی فراہم کریں گے۔‘‘</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیر اعظم نے حکمرانی اور منصوبے کی فراہمی کے نئے نظریے پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں سریونہر قومی پروجیکٹ جیسے طویل مدت سے زیر التوا پروجیکٹوں کا حوالہ دیا، جنہیں موجودہ حکومت کے ذریعے مکمل کیا گیا ہے۔انہوں نے پی ایم گتی شکتی کی مثال بھی دی ، جو بنیادی ڈھانچے کی چنوتیوں کو حل کرنے کےلئے ایک جامع نظریہ پیش کرتا ہے اور صنعتوں کے لئے رسد کے انتخاب کی ضرورت کو کم کرتاہے۔وزیر اعظم نے مناسب کنکٹی وٹی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ’’ہماری حکومت نے ایم ایس ایم ای کی تعریف بد ل دی ہے اور اس سے اس سیکٹر کو بڑی مدد ملی ہے۔‘‘</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیر اعظم نے آتم نربھر بھارت کی نئی ذہنیت کے بارے میں بھی بات کی ، جسے اختراعاتی پالیسیوں کے ذریعے آگے بڑھایا گیا ہے۔ انہوں نے نئے سیکٹر کھول کر ملک کی صلاحیت اور نوجوانوں کے استحصال پر بھی روشنی ڈالی اور کہا  کہ ہم  اس بات پر قطعی یقین نہیں رکھتے کہ صرف سرکاریں ہی تمام مسائل کو حل کرسکتی ہے۔ ہم ملک کے عوام ، ملک کے نوجوانوں میں اعتماد رکھتے ہیں۔اسٹارٹ-اپ سیکٹر کی ہی مثال لیں، اسٹارٹ-اپ کی تعداد بڑھی ہے اور یہ ہمارے عوام کی طاقت کو دکھاتاہے۔انہوں نے حالیہ دنوں میں معیاری یونیکار کے اضافے پر روشنی ڈالی۔وزیر اعظم نے کہا ’’ہم اپنے نوجوانوں ، دولت پیدا کرنے والوں اور صنعت کاروں کو خوفزدہ کرنے کے نظریے سے متفق نہیں ہیں۔‘‘انہوں نے کہا 2014ء سے پہلے صرف 500 اسٹارٹ-اپ تھے۔ پچھلے 7سالوں میں 60ہزار اسٹارٹ-اپ  سامنے آئے ہیں اور یونیکارن کی صدی کی طرف بڑھ رہاہے۔اسٹارٹ –اپ کے معاملے میں ہندوستان تیسرے مقام پر پہنچ گیا ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">انہوں نے کہا کہ ’میک اِن انڈیا‘کا مذاق بنانا ہندوستان کے کاروبار، ہندوستان کے نوجوان اور میڈیا کی صنعت کا مذاق بنانا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دفاعی شعبے میں خود کفیل ہونا سب سے بڑی قومی خدمت ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں عالمی مسائل کا بہانہ بناکر افراط زر کی بات کی جاتی تھی، جبکہ ہندوستان آج مشکل عالمی تناظر کے باوجود کوئی بہانہ بنائے بغیر افراط زر سے نمٹ رہا ہے۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیر اعظم نے کہا ’’ملک ہمارے لیے صرف اقتدار یا حکومتی نظم نہ ہوکر ایک زندہ روح ہے۔‘‘ انہوں نے پُران اور سبرامنیم بھارتی کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان کے ایک وسیع تصور پر تفصیل سے بتایا ، جہاں پورے ہندوستان کو زندہ روح کی شکل میں مانا جاتا ہے۔ انہوں نے تمل ناڈو کے لوگوں کے ذریعے سی ڈی اے جنرل وپن راوت کو دیئے گئے اعزاز کو بین ہندوستانی قومی جذبے کی مثال قرار دیا۔</span></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">وزیر اعظم نے امرت کال کے مقدس عہد میں سیاسی پارٹیوں ، شہریوں اور نوجوانوں سے مثبت جذبے سے تعاون کرنے پر اصرار کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔</span></span></span></span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago