Categories: قومی

وزیر اعظم مودی نے’جل شکتیابھیان: کیچ دی رین“ کا افتتاح کیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی ، 22 مارچ (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز 'پانی کے عالمی دن' کے موقع پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 'جل شکتی ابھیان' کا آغاز کیا۔ اس مہم کا نام 'جلشکتی ابھیان: کیچدی رین‘' رکھا گیا ہے۔اس سے دریاؤں کو آپس میں جوڑنے والے پہلے ملک گیر منصوبے کے ذریعے اترپردیش اور مدھیہ پردیش کے بہت سے اضلاع کو خشک سالی سے راحت ملے گی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے  آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے  پانی کے عالمی دن کے موقع پر ‘ جل شکتی ابھیان : کیچ دا رین ’ مہم کا آغاز کیا ۔کین بیتوا لنک پروجیکٹ کے نفاذ کے لیے ، جو دریاؤں کو مربوط کرنے سے متعلق قومی منصوبے کا پہلا پروجیکٹ ہے ، وزیر اعظم کی موجودگی میں مدھیہ پردیش اور اتر پردیش کے وزرائے اعلیٰ نے معاہدے کی عرضداشت ( ایم او اے ) پر دستخط کئے ۔ وزیر اعظم نے راجستھان ، اترا کھنڈ ، کرناٹک ، مہا راشٹر اور گجرات  میں سرپنچوں اور وارڈ کے پنچوں کے ساتھ  بات چیت بھی کی ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے  کہا  کہ پانی کے بین الاقوامی دن کے موقع پر  ‘ کیچ دا رین ’ مہم کو متعارف کرائے جانے کے ساتھ ساتھ کین – بیتوا رابطہ نہر کے لیے بھی ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاہدہ  اٹل جی کے ، اُس خواب کو پورا کرنے کے لیے بہت اہم ہے ، جو اتر پردیش اور مدھیہ پردیش کے لاکھوں خاندانوں کے مفاد میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی کفالت اور پانی کے موثربندوبست کے بغیرتیز تر ترقی ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  بھارت کی ترقی اور بھارت کی خود کفالت کا ویژن  ہمارے آبی مسائل اور آبی کنکٹیویٹی پر منحصر ہے ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم نے ، اِس بات کو اجاگر کیا کہ بھارت کی ترقی کے ساتھ ساتھ پانی کے بحران کا چیلنج بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی موجودہ  نسل کی ذمہ داری ہے  کہ وہ آنے والی نسلوں کے لئے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت نے اپنی پالیسیوں اور فیصلوں میں  پانی کی حکمرانی کو  ترجیح دی ہے ۔ پچھلے 6 برسوں کے دوران ، اِس سلسلے میں کئی  اقدامات کئے گئے ہیں ۔انہوں نے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا، ہر کھیت کے لیےپانی کی مہم۔ہر کھیت کو پانی، فی بوند زیادہ فصل مہم اور  نمامی گنگے مشن ، جل جیون مشن  یا  اٹل بھوجن یوجنا  کا ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اِن تمام اسکیموں پر  تیزی سے کام کیا جا رہا ہے ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم نے ، اِس بات کی طرف اشارہ کیا کہ  بھارت جتنے بہتر طریقے سے بارش کے پانی کو منضبط کرے گا ، زیر زمین پانی پر ملک کا انحصار اُتنا ہی کم ہو گا ۔ اِس لیےکیچ دا رین  جیسی مہم کی کامیابی بہت اہم ہے ۔ انہوں نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ جل شکتی ابھیان میں شہری اور دیہی دونوں علاقوں کو شامل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے  آنے والے مانسون کے دنوں میں پانی کے تحفظ  کی کوششوں میں  اضافہ کرنے پر زور دیا ۔ سرپنچوں اور ڈی ایم / ڈی سی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ’ جل شپتھ‘، جو پورے ملک میں منعقد کی جا رہی ہے ، ہر شخص  کا عہد اور اس کی فطرتِ ثانیہ بننی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ  جب پانی سے متعلق ہماری فطرت میں تبدیلی ہو گی تو قدرت بھی ہماری  مدد کرے گی ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے ( رین ہارویسٹینگ  ) کے علاوہ ، ہمارے ملک میں دریاؤں کے پانی کے بندوبست  پر بھی  کئی دہائیوں  سے تبادلۂ خیال کیا جا رہا ہے ۔  ملک کو  پانی کے بحران سے بچانے کے لیے ، اب یہ ضروری ہو گیا ہے کہ اس سمت میں تیزی سے کام کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ کین – بیتوا لنک پروجیکٹ  ، اِسی ویژن کا ایک حصہ ہے ۔ انہوں نے اِس پروجیکٹ کو  حقیقت میں بدلنے  کے لئے اتر پردیش اور مدھیہ پردیش   دونوں حکومتوں کی ستائش کی ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم نے کہا کہ صرف ڈیڑھ سال پہلے تک ہمارے ملک میں 19 کروڑ دیہی کنبوں  میں صرف ساڑھے تین کروڑ کنبوں کو ہی پائپ کے ذریعے پینے والا پانی  میسر تھا ۔ انہوں نے اِس بات پر خوشی  کا اظہار کیا کہ جل جیون مشن کے آغاز کے بعد تقریباً 4 کروڑنئے خاندانوں کو ، اِس مختصر مدت میں پینے کے پانی کے لیےپائپ کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی شرکت اور  مقامی حکمرانی کے ماڈل جل جیون مشن کی بنیاد ہیں ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم نے کہا کہ  آزادی کے بعد پہلی مرتبہ حکومت پانی کی ٹسٹنگ  سے متعلق  اتنی سنجیدگی کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  پانی کی ٹسٹنگ کی اِس مہم میں دیہی بہنوں اور بیٹیوں کو فریق بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  کورونا کے دور میں ہی تقریباً 4.5 لاکھ خواتین کو پانی کی  ٹسٹنگ  کی تربیت دی گئی ہے ۔ ہر گاؤں میں  پانی ٹسٹ کرنے کے لیے کم از کم 5 تربیت یافتہ خواتین پہنچ رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پانی کی حکمرانی  میں خواتین کی بڑھتی ہوئی شرکت کے ساتھ یقیناً بہتر نتائج حاصل ہوں گے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago