Categories: قومی

صارفین کے امور ، خوراک اور سرکاری نظام تعلیم کی وزارت کے تحت دھان کی سرکاری خرید

<div class="container">
<div class="innner-page-main-about-us-content-right-part">
<div class="MinistryNameSubhead text-center"></div>
<div class="text-center">
<h2>صارفین کے امور ، خوراک اور سرکاری نظام تعلیم کی وزارت کے تحت دھان کی سرکاری خرید</h2>
</div>
<div class="ReleaseDateSubHeaddateTime text-center pt20">

Paddy under MSP

</div>
<div class="pt20"></div>
<p dir="RTL">نئی دہلی 3 جنوری 2021:. حکومت ہند ، ریاستی حکومت اور فوڈ کارپوریشن کے مابین ڈی سی پی اور غیر ڈی سی پی ریاستوں میں مرکزی پول کے تحت کسانوں سےے دھان خرید نے کے لئے ایک اقرار نامے پر دستخط کئے گئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL"><span dir="LTR" lang="EN-US">DCP</span> ریاست کے مفاہمت نامے کی دفعہ تین کے مطابق .‘‘اس صورتحال میں کہ اگر ریاست <span dir="LTR" lang="EN-US">MSP</span> سے اوپر براہ راست یا بالواسطہ طور پر بونس یا مالی رعایت دے دیا ہو. اگر ریاست کی مجموعی سرکاری خرید حکومت ہند کے ٹی پی ڈی ایس/. اور ڈبلو ایس کے تحت مجموعی الاٹمنٹ سے زیادہ ہو تو یہ زیادہ مقدار مرکزی پول باہر سمجھی جائے گی’’۔</p>

</div>
</div>
<p dir="RTL"></p>

<h4 style="text-align: right;">.صارفین کے امور ، خوراک اور سرکاری نظام تعلیم کی وزارت کے تحت دھان کی سرکاری خرید</h4>
<p dir="RTL"></p>

<div class="container">
<div class="innner-page-main-about-us-content-right-part">
<p dir="RTL">ابتدائی نشا نے ریاستوں کے ساتھ طے شدہ تخمینے ہی ہیں. اور ریاستوں سے پوچھا گیا ہے . کہ وہ رعایت دے رہے ہیں یا نہیں مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ سمیت چند ریاستیں رعایت دیتی پائی گئی ہیں. لہذا مرکزی حکومت کی خرید اس مقدار تک محدود ہے. جو ماضی میں بنا بونس یا رعایت خریدی گئی تھی۔ مرکزی حکومت یکساں پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے. اور ملک بھر کے کسانوں کی مدد کررہی ہے۔ چھتیس گڑھ میں خرید کے لئے بھی یہی طریقہ اپنایا گیا ہے۔</p>

</div>
</div>
<p dir="RTL"></p>

<h4 dir="RTL"></h4>
<h4 dir="RTL">زیادہ کی بالواسطہ ریاعت ہے جو کہ چاول کی خرید پر بونس جیسا ہی.</h4>
<p dir="RTL"></p>

<div class="container">
<div class="innner-page-main-about-us-content-right-part">
<p dir="RTL">کے ایم ایس 2020-21 کے دوران چھتیس گڑھ کی حکومت نے 17 دسمبر 2020 کو ایک اشتہار./پریس ریلیز جاری کی تھی جس میں راجیو گاندھی کسان نیائے  یوجنا کی تفصیل شامل تھی. کہ وہ کسانوں سے کے ایم ایس 2020-21 کے دوران دس ہزار روپے فی ایکڑ کی ادائیگی کے ساتھ ڈھائی ہزار روپے فی کوئنٹل کے حساب سے چاول خریدیں گے. اور یہ <span dir="LTR" lang="EN-US">MSP</span> سے زیادہ کی بالواسطہ ریاعت ہے جو کہ چاول کی خرید پر بونس جیسا ہی اچھا ہے۔</p>
<p dir="RTL">لہذا کے ایم ایس 2020-21 کے دوران فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کو 24 لاکھ میٹرک ٹن چاول پہنچانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے. جو گزشتہ برسوں میں منظور شدہ مقدار کے برابر ہے۔</p>
<p dir="RTL">Paddy under MSP</p>

</div>
</div>
<div class="section1">
<div id="frst_t">
<div id="arr_rm">
<div class="sticky-social_mb"></div>
</div>
</div>
</div>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago