Categories: قومی

چین کی سرحد پر لداخ اور اروناچل پردیش میں روسی ایس_ 400 میزائل سسٹم تعینات

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>فضائیہ کی دو ٹیمیں روس میں اس نظام کو چلانے کی تربیت کے بعد واپس آگئیں</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong> چین پہلے ہی اپنے دو ہوائی اڈوں پر<span dir="LTR">S- 400 </span>میزائل سسٹم تعینات کر چکا ہے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہندوستان چین کی سرحد کے ساتھ لداخ اور اروناچل پردیش میں روسی ' دفاعی ڈھال ' بھی تعینات کرے گا تاکہ چین کے نگری گنسا ہوائی اڈے اور نینگچی ہوائی اڈوں پر پہلے سے ہی تعینات<span dir="LTR">S- 400 </span>سسٹم کا درست جواب دیا جا سکے۔ دشمن کے علاقے میں تقریباً 400 کلومیٹر تک مار کرنے والے اس میزائل ڈیفنس سسٹم کے کئی پرزوں کی سپلائی رواں ماہ روس سے شروع کر دی گئی ہے۔ فضائیہ کی دو ٹیمیں روس میں<span dir="LTR">S- 400 </span>سسٹم کو چلانے کے لیے تربیت کے بعد ہندوستان واپس پہنچی ہیں۔ پوری دنیا اس روسی میزائل ڈیفنس سسٹم سے خوفزدہ ہے، جو جلد ہی بھارت کے دفاعی بیڑے میں شامل ہو جائے گا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
روس کے صدر ولادیمیر پوتن اس ماہ<span dir="LTR">G- 20 </span>سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ہندوستان آ رہے ہیں۔ وہ 6 دسمبر کو نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ پوتن کے ساتھ اچھے تعلقات کی وجہ سے وزیر اعظم مودی نے<span dir="LTR">S- 400 </span>میزائل سسٹم کی جلد فراہمی کی درخواست کی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ کووڈ -19 کی وبا کی خطرناک صورتحال کے درمیان بھی روسی انجینئروں نے ہندوستان کے لیے<span dir="LTR">S- 400 </span>میزائل سسٹم کی تیاری کے لیے مسلسل کام کیا ہے۔ روس میں فضائیہ کی دو ٹیموں کو<span dir="LTR">S- 400 </span>سسٹم چلانے کی تربیت دی ہے جو ہندوستان واپس آگئی ہے۔ پوتن کے اگلے ماہ کے دورے کے پیش نظر روس سے میزائل ڈیفنس سسٹم کے کئی پرزوں کی سپلائی رواں ماہ شروع کر دی گئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چین پہلے ہی اپنے شہر گنسا ہوائی اڈے اور نینگچی ہوائی اڈوں پر<span dir="LTR">S- 400 </span>سسٹم تعینات کر چکا ہے۔ بھارت پہلے ہی چین کی سرحد پر آکاش میزائل ڈیفنس سسٹم تعینات کر چکا ہے۔ اب، روس سے<span dir="LTR">S- 400 </span>سسٹم حاصل کرنے سے پہلے، ہندوستان نے ملک کی شمال مشرقی سرحدوں پر<span dir="LTR">S- 400 </span>ایئر میزائل ڈیفنس سسٹم کی کم از کم دو رجمنٹیں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دشمن کے علاقے میں تقریباً 400 کلومیٹر تک کے اس روسی ' دفاع ' کو لداخ اور اروناچل پردیش میں چین کی سرحد پر تعینات کرنے کا منصوبہ ہے۔ جدید روسی میزائل سسٹم کے ذریعے ہندوستانی فضائیہ ایل اے سی پر چینی فوج کی صلاحیت کا مقابلہ کر سکے گی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago