ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے منی پور کی راجدھانی امپھال میں 29 سے 30 اپریل 2023 کے دوران شمال مشرقی ریاستوں کے لیے مرطوب زمینوں کی باز بحالی اور مربوط انتظام کاری کے مقصد سے ایک علاقائی مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیاہے۔ یہ ورکشاپ مشن سہبھاگیتا کے تحت علاقائی ورکشاپس (اس سے قبل سری نگر، گوا، اور کوچی میں منعقد کی گئی تھیں) کے سلسلے کی چوتھی کڑی ہے۔ سہبھاگیتا مشن کا مقصد مبنی بر شمولیت ’مکمل سماج‘ اور ’مکمل حکومت‘ کے نقطہ نظر کے ساتھ ملک میں قومی اور بین الاقوامی اہمیت کی حامل 75 مرطوب زمینوں کے ایک نیٹ ورک کا تحفظ اور مؤثر انتظام کاری ہے۔
ورکشاپ کے دوران ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو نے سائٹ منیجر حضرات اور اروناچل پردیش، آسام، منی پور، میگھالیہ، میزورم، ناگالینڈ، سکم اور تری پورہ جیسی شمال مشرقی ریاستوں کی اسٹیٹ ویٹ لینڈ اتھارٹیز (ایس ڈبلیو اے) سے گفت و شنید کی تاکہ ان کی متعلقہ ریاستوں/ مقامات پر مرطوب زمینوں کے تحفظ سے متعلق ترجیحات اور چنوتیوں کو سمجھا جا سکے۔ مرکزی وزیر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مرطوب زمینوں کا ان کے فطری ماحول کے ساتھ دانشمندانہ استعمال اس ایکو نظام کی بقاء کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔
کثیر-شراکت داری کے نقطہ نظر کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب یادو نے کہا، ’’مرطوب زمینوں کے تحفظ کے لیے مختلف ایجنسیوں کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے‘‘۔ جناب یادو نے کہا، ’’مرطوب زمینوں کو عوامی اثاثے کے طور پر اکثر نظرانداز کیا جاتا ہے۔ اس ایکونظام کے تحفظ کے لیے مکمل سماج کو مل جل کر کوشش کرنی چاہئے۔‘‘ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہمیں مرطوب زمینوں کا تحفظ کرنا ہے تو ذاتی رویے میں تبدیلی ازحد اہمیت کی حامل ہے۔ مرطوب زمینوں کے تحفظ کے مقصد سے عوام کی حوصلہ افزائی کے لیے مشن لائف اہمیت رکھتا ہے۔
، اور حکومت بھارت کے شہریوں کے لیے ان اثاثوں کے امین کے طور پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک مکمل سماج مرطوب زمینوں کے تحفظ کے کاموں میں حصہ نہیں لیتا، مرئی تبدیلی حاصل نہیں کی جا سکتی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…