Categories: قومی

جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا کی ایئر کارگو فورم انڈیا کے 2022 کے سالانہ پروگرام میں شرکت

<p>
 </p>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا نے آج ایئر کارگو فورم انڈیا (اے سی ایف آئی) کے سالانہ پروگرام میں  مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔سالانہ تقریب کا مرکزی خیال ‘‘10 ملین: ویژن 2030؛ اِسٹیمولیٹِنگ، اسکیلنگ، اسٹیئرنگ ایئر کارگو’’ تھا۔ تقریب میں شریک دیگر معززین میں جناب پیوش سریواستو، اعلیٰ اقتصادی مشیر، شہری ہوا بازی کے وزیر، جناب سائرس کٹگارا، صدر، اے سی ایف آئی، جناب یشپال شرما، نائب صدر، اے سی ایف آئی شامل تھے۔ ان کے علاوہ اے سی ایف آئی سے جناب اروند اگروال، جناب ارون شرما اور اے ایف سی آئی کے دیگر اعلیٰ شخصیات اور کارگو انڈسٹری کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔</span></span></p>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کووڈ کے دور میں گزشتہ دو برسوں کے دوران  کارگو سیکٹر نہ صرف ہندوستانی ہوا بازی بلکہ عالمی ہوا بازی کے لئے ایک امید افزا شعبے کے طور پر ابھرا ہے۔ ہندوستانی کارگو سیکٹر نے 2014-2013 کے بعد سے 9-10 فیصد کی شرح سے فروغ حاصل کیا ہے۔ پچھلے دو برسوں کے دوران ایئر لائنز کی مال برداری کی محصولات میں 520 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ سرِ دست ہندوستانی کارگو کی آمدنی 13 فیصد  سی جی آر اور  3.1 ملین میٹرک ٹنیج کے ساتھ ہے  2,000 کروڑ روپے ہے۔ آج ہندوستان کے پاس 21 بین الاقوامی اور 35 ڈومیسٹک  کارگو ٹرمینل ہیں۔</span></span></p>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب جیوتیرادتیہ ایم سندھیا نے کارگو سیکٹر کی کامیابی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایئر کارگو نے دشوار گزار کووڈ کے دور میں ایک کمزور فریق کے طور پر کام شروع کیا تھا لیکن اس صنعت میں نئے ماحول کے مطابق خود کو ڈھالنے اور تبدیل کرنے کی صلاحیت تھی۔ کووِڈ کے زمانے میں ہم نے 3 سال کی مختصر مدت میں تیزی سے 7 مال بردار جہاز سے  28 مال بردار جہاز تک عمل کا دائرہ بڑھایا ہے۔</span></span></p>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<img alt="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C622.jpg" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C622.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle; height: 903px; width: 601px;" /></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کارگو سیکٹر میں اصلاحات پر بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ  10 ملین میٹرک ٹن کارگو کا ہدف حاصل کرنے کیلئے صنعت کے جانبازوں کو ٹائر ٹو اور تھری شہروں سے میٹروز تک ہلکی مال برداری پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ مقصد چھوٹے سائز کے ہوائی جہازوں کے حصول سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کی سہولت کے لئے ہم 2025-2024 تک 33 نئے گھریلو کارگو ٹرمینلز بھی قائم کر رہے ہیں جس سے ہمارے کارگو سیکٹر کو پھلنے پھولنے اور بڑھنے کا موقع فراہم ہو گا۔ ہمیں کارگو سیکٹر میں کام کاج کو غیر کاغذی بنا کر آٹومیشن کو اپناتے ہوئے ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے کارگو سیکٹر میں کاروبار کرنے میں آسانی پر کام کرنے کی ضرورت ہے جس سے کارگو پروسیسنگ کو تیز کیا جا سکتا ہے۔</span></span></p>
<p style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">وزیر موصوف نے ہوائی اڈوں کے لئے فزیکل انفراسٹرکچر کے منصوبے کی بھی وضاحت کی جو کارگو ہینڈلنگ کے لئے ضروری ہے۔ شہری ہوا بازی کی وزارت نئے گرین فیلڈ ہوائی اڈوں کے قیام اور موجودہ براؤن فیلڈ ہوائیاڈوں کی توسیع کے سلسلے میں چار برسوں میں تقریباً 98,000 کروڑ روپے خرچ کرے گی۔ اس میں سے  62,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری پرائیویٹ سیکٹر کے ذریعہ کی جائے گی اور  36,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری حکومت ہند اے اے آئی کے ذریعہ کرے گی۔ حکومت اے اے آئی کے ذریعے 42 براؤن فیلڈ ہوائی اڈوں کو توسیع دے گی اور 3 نئے گرین فیلڈ ہوائی اڈے قائم کرے گی۔ جبکہ پرائیویٹ سیکٹر 7 موجودہ براؤن فیلڈ ہوائی اڈوں کو توسیع دے گا اور 3 نئے گرین فیلڈ ہوائی اڈے قائم کرے گا جن میں نوی ممبئی، جیور اور موپا شامل ہیں۔ انہوں نے تفصیل سے بتایا کہ اس سے کس طرح ملک میں مواقع  پیدا ہوئے ہیں۔ جناب سندھیا نے تریپورہ کے جیک فروٹ کی مثال دی جسے برطانیہ اور جرمنی میں بازار مل رہا ہے جبکہ آسام سے کنگ مرچیں اور لیموں اب لندن میں سپلائی ہو رہے ہیں۔یہ  زراعت سے ہوا بازی کی ایک بہترین مثال ہے ملک کے دور دراز علاقوں میں فضائی انفراسٹرکچر کی دستیابی کی وجہ سے دو بظاہر غیر متعلقہ شعبوں کا ربط جوڑا جا رہا ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ایئر کارگو فورم انڈیا (اے سی ایف آئی) ایئر کارگو لاجسٹک سپلائی چین ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے مختلف ذمہ داروں یعنی فریٹ فارورڈروں، ایئر لائنوں، ایئرپورٹ آپریٹروں، کارگو ٹرمینل آپریٹروں، کسٹمز ہاؤس ایجنٹوں اور ایکسپریس انڈسٹری کی ایک انجمن ہے جو 14 ستمبر 2012 کو قائم ہوئی۔</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago