قومی

آر کے سنگھ نے قابل تجدید توانائی کے وزراء کی کانفرنس کا افتتاح کیا

ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بجلی اور قابل تجدید توانائی کے وزراء کی کانفرنس 14 تا 15 اکتوبر 2022 کے دوران راجستھان کے ادے پور میں منعقد ہو رہی ہے۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت مرکزی وزیر بجلی اور این آر ای جناب آر کے سنگھ نے کی۔ بجلی کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گوجر بھی اس موقع پر  موجود تھے۔ اس تقریب میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پرنسپل سکریٹریوں کے ساتھ ڈپٹی سی ایم/ بجلی / این آر ای وزراء نے بھی شرکت کی۔

بجلی کی طلب تقریباً 11 فیصد بڑھ رہی ہے

جناب آر کے سنگھ نے بجلی کے شعبے میں حالیہ برسوں میں اضافی پیداواری صلاحیت، قومی گرڈ کی ترقی، تمام گھرانوں تک آفاقی رسائی اور دیہی علاقوں میں بہتر فراہمی کے سلسلے میں حاصل کی گئی کامیابیوں پر روشنی ڈالی اور تمام معززین کو ان کے بامقصدمدد اور تعاون کے لیے مبارکباد دی۔

اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ گزشتہ 4-5 ماہ سے بجلی کی طلب تقریباً. 11 فیصد بڑھ رہی ہے۔ لیکن حکومت مانگ کو پورا کرنے میں کامیاب رہی ہے.، یہاں تک کہ ایسے وقت میں جب توانائی کا عالمی بحران ہے۔ بین الاقوامی سطح پر کوئلے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن ہم نے بجلی کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

قومی گرڈ کی سائبر سیکورٹی

بتایا گیا کہ ہندوستان واحد بڑی معیشت ہے جس کے اقدامات عالمی درجہ حرارت میں. اضافے کو 2 ڈگری تک محدود کرنے کے مطابق ہیں۔ ہندوستان کا فی کس اخراج دنیا کی. اوسط کا صرف 1/3 ہے، تاہم ترقی یافتہ ممالک  اس معاملہ میں دنیا کی اوسط سے 3-5 گنا ہیں۔

جناب سنگھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہم نے بجلی تک عالمگیر رسائی حاصل کر لی ہے.، تاہم موجودہ چیلنجوں جیسے ساتوں دن چوبیس گھنٹے  معیاری بجلی کی مسلسل دستیابی، قومی گرڈ کی سائبر سیکورٹی.، قابل تجدید توانائی کے انضمام وغیرہ کو پالیسی ایکشن  . اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ اشتراک  اور تعاون کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

پاور یوٹیلٹیز کی کارکردگی  سے متعلق  رپورٹ بھی آج جاری کی گئی۔

اس بات پر زور دیا گیا کہ ہماری مانگ 2030 تک دوگنی ہو جائے گی،. جس کے لیے صلاحیتوں میں  زبردست اضافہ کرنا ہو گا. اور  جس کے لیے  بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت ہو گی۔ توانائی کے نظام کو جدید بنانے. اور نئی ٹیکنالوجی جیسے گرین ہائیڈروجن، اسٹوریج، آف شور ونڈ وغیرہ کو فروغ دینے کے لیے. بھی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی .تاکہ ہندوستان کو توانائی کی منتقلی کی رفتار حاصل کرنے میں مدد ملے۔ اس مقصد کے لیے،. یہ بالکل ضروری ہے کہ ملک بھر میں ڈسکام  سمجھدار اور پائیدار مالیاتی طریقوں پر عمل کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ قابل عمل ہیں۔

بجلی  اور این آر ای کے  مرکزی وزیر نے پاور سیکٹر کے انتہاءی اہم .  اہداف کو حاصل کرنے میں ریاستوں سے تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago