برطانیہ کی حکومت کو جنوبی ایشیائی زبان کی تعلیم میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ زبان کی مہارتیں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے لازمی ہیں۔
لیبر اینڈ کوآپریٹیو ممبر پارلیمنٹ برائے ہیرو ویسٹ نارتھ ویسٹ لندن گیرتھ تھامس نے کہا، برطانیہ کو جنوبی ایشیائی زبانوں کی تعلیم کے پیچھے سنجیدہ مالی اور علمی پشت پناہی شروع کرنے کی ضرورت ہے۔
گجراتی، اردو اور ہندی کی تعلیم برطانیہ کے معاشی مستقبل کے ساتھ ساتھ ہمارے ملک کے نوجوانوں کے لیے تعلیمی قابلیت کا ایک موقع ہے۔
ایک انٹرویو میں گیرتھ نے کہا کہجیسا کہ برطانیہ ہندوستان کے ساتھ اپنے تجارتی روابط کو مضبوط کرنا چاہتا ہے، ہمیں جنوبی ایشیا کی زبانوں میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، یہ زبان کی مہارتیں ہمارے تعلقات کو بڑھانے کے لیے لازمی ہیں۔
بھارت برطانیہ کے لیے ایک کلیدی شراکت دارہے۔ ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان مضبوط روابط کی تعریف کرتے ہوئے، ایم پی نے کہا کہ مشترکہ تاریخ اور برادریوں کو ان اقتصادی اور ثقافتی فوائد کے لیے زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہیے جن کے ہمارے دونوں عظیم ممالک مستحق ہیں۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدے پر مزید زور دیتے ہوئے، گیرتھ نے ہندوستان کی معیشت کو عالمی اقتصادی سر گرمیوں کے خلاف ایک روشن مقام کے طور پر اجاگر کیا۔
گیرتھ نے کہا، ہندوستان کی معیشت کی مضبوطی درحقیقت عالمی اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی سر گرمیوں کے خلاف ایک روشن مقام ہے اور برطانیہ اور ہندوستان کے درمیان تجارتی معاہدہ ہی ہندوستان کو مزید ترقی دے سکتا ہے اور ہندوستان کو 21 ویں صدی کی تشکیل کے لیے کلیدی ممالک میں سے ایک کے طور پر مزید قائم کرسکتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…