نئی دہلی، 19 دسمبر (انڈیا نیریٹو)
ملک کی سافٹ ویئر کی راجدھانی بنگلورو میں اتوار کو ادبی تنظیم ’شبد‘ کے گولڈن جوبلی تقریب و تقسیم انعام تقریب میں پہلا ’ اگیہ شبد سرجن سمان ‘ حاصل کرتے ہوئے معروف شاعر مدن کشیپ نے کہا کہ ادب کا اتنا شاندار پروگرام کرناٹک کی زمین پر ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مذہب اور حکومت کا ٹکراو پیدا کرتے ہیں جبکہ اداب اور ثقافت محبت اور اتحاد کی لڑی میں پروکر لوگوں کو آپس میں جوڑتے ہیں۔
پہلا ‘دکشن بھارت شبد ہندی سیوی سمان’ حاصل کرتے ہوئے پروفیسر اے اروندکشن نے کنڑ کی عظیم شاعرہ اکا مہادیوی کو یاد کیا اور کہا کہ جو شخص اپنی زبان سے پیار کرتا ہے وہ دوسری زبان سے عداوت نہیں رکھ سکتا۔ ہندی میری تخلیقی زبان ہے البتہ مادری زبان کی محبت کے نام پر دوسری زبانوں سے دشمنی دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘دکشن بھارت ہندی پرچار سبھا’ کے سر شار ہندی اساتذہ نے میرے اندر ہندی سے محبت کا جذبہ پیدا کیا۔
تقریب کے مہمان خصوصی ممتاز صحافی اور ماہر تعلیم اوم تھانوی نے کہا کہ مدن کشیپ اور اروندکشن دونوں ہمارے دور کے اہم ادیب ہیں۔ انہیں ایوارڈ دینا میرے لیے خاص خوشی کی بات ہے۔ ان ایوارڈز کا فیصلہ اتنا مناسب ہے کہ یہ تنازعہ کے کسی بھی شبہے سے پاک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ادب اور فن کا امتزاز انسان کو اس کی انا کے انضمام کے ساتھ ساتھ اس میں عزت نفس کا جذبہ پیدا کرنے کا درس دیتی ہے۔ اگیہ جدید ہندی کے عظیم شاعر، مفکر اور دانشور تھے۔ میرے لیے یہ خوشی کی بات ہے کہ بنگلور کی ایک تنظیم شبد نے ان کے نام سے ایک ایوارڈ شروع کیا۔
آغاز میں ‘شبد’ کے صدر ڈاکٹر سری نارائن سمیر نے اپنے خطاب میں ادب میں مقبولیت یا سطحیت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ‘شبد’ کے ذریعے ان ایوارڈز کا آغاز ادب اور ادیبوں کومعاشرے کے مرکز میں لانے کی کوشش ہے۔ اگر جنوب کی یہ کوشش شمال میں کوئی تحریک لا سکتی ہے تو بازاریت کی تباہ کاریوں کے باوجود حالات بدل جائیں گے اور ادب و فن کا دائرہ مزید وسیعہوگا۔ اس موقع پر شبد کے سکریٹری شری کانت شرما کے شعری مجموعہ ‘حوصلےکی اڑان’ کا بھی افتتاح کیا گیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…