Categories: قومی

جموں و کشمیر حکومت نےکیا ملک کے رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کے ساتھ 18,300 کروڑ روپے کے 39 مفاہمت ناموں پر دستخط

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جموں و کشمیر حکومت نے پیر کے روز یونین ٹیریٹری کو ملک کے رئیل اسٹیٹ سرمایہ کاروں کے لیے کھول دیا جس میں ہاؤسنگ اور تجارتی پروجیکٹوں کی ترقی کے لیے 18,300 کروڑ روپے کے 39 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔ جے اینڈ کے ریئل اسٹیٹ سمٹ میں مفاہمت ناموں پر دستخط کو "تاریخی" قرار دیتے ہوئے جموں  وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ یہ <span dir="LTR">UT</span>کی تبدیلی کی طرف ایک بڑا قدم ہے اور <span dir="LTR">UT</span>میں ماڈل کرایہ داری ایکٹ  اختیار کیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت جائیدادوں کی سٹیمپ ڈیوٹی رجسٹریشن کو کم کرنے پر غور کرے گی اور منصوبوں کی تیزی سے منظوری کے لیے سنگل ونڈو سسٹم قائم کرے گی۔ "ہم نے آج 39 ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں۔ ہمیں 18,300 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں،" انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا۔ اس سمٹ کا اہتمام جموں و کشمیر حکومت، مرکزی وزارت ہاؤسنگ اور شہری امور اور رئیلٹرز کی باڈی <span dir="LTR">NAREDCO</span>نے کیا تھا۔  جناب سنہا نے کہا کہ یہ مفاہمت نامے بالواسطہ اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد کریں گے۔ جموں و کشمیر نے یہ بھی اعلان کیا کہ اسی طرح کی ایک رئیل اسٹیٹ سمٹ اگلے سال 21-22 مئی کو سری نگر میں منعقد کی جائے گی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اپوزیشن جماعتوں کے ان الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ ترقی کے نام پر مقامی لوگوں کی زمینیں چھین لی جائیں گی، سنہا نے یہ بات کہی۔ یہ "خوف پیدا کرنے اور لوگوں کو اکسانے کی کوشش ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ آبادیاتی تبدیلی نہیں آئے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز سے کہا گیا ہے کہ وہ <span dir="LTR">UT</span>کے مقامی بلڈروں کے ساتھ شراکت کریں۔ جموں و کشمیر میں انقلابی تبدیلیاں آئی ہیں۔ پچھلے دو سالوں میں، انہوں نے زور دے کر کہا کہ <span dir="LTR">UT</span>اتر پردیش کے مقابلے میں 100 فیصد زیادہ ترغیب دے رہا ہے۔سنہا نے کہا کہ حکومت نے پروجیکٹوں کی ترقی کے لیے 6000 ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی ہے۔ اور یہ کہ اس نے زرعی زمین کے استعمال میں تبدیلی کے لیے بھی اصول بنائے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت نئی صنعتی پالیسی کے تحت منصوبوں کی ترقی کے لیے اپنی زمین بھی پیش کرے گی۔ سنہا نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس زمین ہے انہیں یہ فیصلہ کرنے کی آزادی ہونی چاہئے کہ وہ اپنی زمین کا استعمال کس طرح کرنا چاہتے ہیں۔ سمٹ میں ہاؤسنگ پراجیکٹس کی ترقی کے لیے 20 ایم او یوز پر دستخط کیے گئے، جب کہ 7 کمرشل، 4 ہاسپیٹلٹی، 3 انفرا ٹیک، 3 فلم اینڈ انٹرٹینمنٹ اور 2 فنانس پروجیکٹس کے لیے دستخط کیے گئے۔ جن ریئل اسٹیٹ کمپنیوں نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں ان میں سگنیچر گلوبل، سمیک گروپ، راونک گروپ، ہیرانندنی کنسٹرکشنز ہاؤسنگ پروجیکٹس شامل ہیں۔ چیلیٹ ہوٹلز لمیٹڈ نے مہمان نوازی کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔ راہیجا ڈیولپرز، گوئل گنگا، جی ایچ پی گروپ اور شری نمن گروپ نے ہاؤسنگ پروجیکٹس کے لیے ابتدائی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago