Categories: قومی

قانون ساز اسمبلی انتخابات کے نتائج راہل کے راستے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>قانون ساز اسمبلی انتخابات کے نتائج راہل کے راستے میں رکاوٹ بن سکتے ہیں</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>کانگریس کا انتخاب جون میں ہونا ہے۔آسام ، کیرالہ کی شکست نے راہل کی پریشانیوں میں اضافہ کیا</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مغربی بنگال ، تمل ناڈو ، آسام ، کیرالہ اور مرکز کے زیر انتظام علاقےپڈوچیری میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے نتائج کانگریس اور اس کے اعلیٰ خاندان کی پیشانی پر بل ڈالنے والے ہیں ۔ خاص طور پر آسام اور کیرالہ کی شکست اس بات کی علامت ہے کہ آنے والے دنوں میں گاندھی خاندان کو لڑائی اور کانگریس کی چیلنج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ان اسمبلی انتخابات کے نتائج کانگریس کے صدر کے عہدے تک پہنچنے میں راہل گاندھی کے راستے میں رکاوٹ ثابت ہوں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>راہل کے سپہ سالار رہے ناکام</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس آسام اور پھر کیرالہ کے بارے میں سب سے زیادہ فکر مند تھی۔ پارٹی کو امید تھی کہ آسام میں ، وہ بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرے گی اور کرسی پر قبضہ کرے گی۔ یہ سمجھا جاسکتا ہے کہ کانگریس نے ووٹنگ کے بعد ہی اپنے امیدواروں کو راجستھان بھیج دیا تھا ، تاکہ نتائج کے بعد بی جے پی کوئی مشکل پیدا نہ کرسکے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اگر سینئر صحافی امیش کمار ، جو ایک طویل عرصے سے کانگریس کی سیاست پر نظر رکھے ہوئے ہیں کی مانیں تو راہل گاندھی کے ساتھ ساتھ ان کے سپہ سالار ان اسمبلی انتخابات میں ناکام ہوگئے ہیں۔ جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال کیرالہ میں امیدواروں کے انتخاب سے تشہیر مہم کے ذمہ دار تھے۔ ان کے یک طرفہ فیصلوں اور کام کرنے کے انداز سے ناراض ہوکر ، کیرالہ کانگریس کے بہت سے رہنما پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں شامل ہوگئے۔ نتیجہ انتخابی نتائج کی شکل میں ہے۔ دوسری طرف ، آسام کے انچارج جتیندر سنگھ بھنور کو بنایا گیا تھا ، جن کی سربراہی میں اوڈیشہ میں کانگریس نے بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس کے باوجود ، راہل کے قریب ترین رہنماؤں میں سے ایک جتیندر سنگھ کو آسام کا چارج سونپا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>آسام میں وزیر اعلی ٰکے دعویداروں کے لیے مقابلہ</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اسمبلی انتخابات کے نتائج جون میں کانگریس صدر کے عہدے کے لیے انتخابات پر اثر ڈالیں گے۔ جی 23 کے رہنما پہلے ہی کانگریس کی قیادت کے خلاف متحرک ہو رہے ہیں۔ اب ان کی سختی میں شدت آسکتی ہے۔ کل وقتی صدر اور تنظیمی انتخابات کے لیے غلام نبی آزاد ، کپل سبل ، بھوپندر سنگھ ہڈا ، آنند شرما ، منیش تیواری جیسے قائدین سونیا گاندھی کو پہلے ہی خط لکھ چکے ہیں۔ انتخابی نتائج اب 'آگ میں گھی' کی حیثیت سے کام کر سکتے ہیں اور صدر کے عہدے پر ہنگامہ برپا ہوسکتا ہے۔ پارٹی کے اندر اب احتجاج کے لہجے میں شدت آسکتی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>پرینکا پر بھی سوال؟</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اگر کانگریس کے ایک سینئر رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ کی بات مان لی جائے تو اس لڑائی سے مزید نتائج برآمد ہوں گے۔ راہل گاندھی کی قائدانہ صلاحیت پر پہلے ہی سوالات تھے ، اب پرینکا گاندھی کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ پرینکا نے مغربی بنگال ، آسام سمیت دیگر ریاستوں میں بھی بہت سی میٹنگس اور روڈ شوز کیے۔ ایسی صورت حال میں ، اس کی قابلیت اور مقبولیت کے بارے میں بھی سوالات اٹھائے جانے ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago