Categories: قومی

ٹریکٹرریلی تشددمیں دہلی پولیس کاکرداربھی مشکوک

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی ، 28 جنوری (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 پولیس کمشنر ایس این سریواستو نے بدھ کی شب نئی دہلی کے ضلع جے سنگھ روڈ پر واقع پولیس ہیڈ کوارٹرز میں قومی دارالحکومت میں کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے نام پر ہونے والے واقعے کے بارے میں ایک پریس ٹاک دی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اپنے بیان میں ، دہلی پولیس ، جو خود کو ایک اعلی پولیس اہلکار کہتی ہے ، پکڑی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 25 جنوری کی شام کو ، وہ سمجھ گئے تھے کہ کسان اپنے وعدوں سے مکرنے جا رہے ہیں۔ احتجاج کرنے والوں میں کچھ سماج دشمن عناصر بھی شامل ہیں ، جنھیں آگے بڑھا دیا گیا ہے۔ وہ کسانوں کے پلیٹ فارم پر بھی قابض ہوچکے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اشتعال انگیز تقریریں بھی کی جارہی ہیں۔یہ سب جاننے کے باوجود پولیس نے تحمل کے ساتھ کام لیا۔ یہ تشدد جو طے شدہ شرائط پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس میں تمام کسان رہنما شامل ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اس مدت کے دوران ، پولیس نے اعتدال سے کام لیتے ہوئے صرف آنسو گیس کا استعمال کیا۔ ایسی صورتحال میں ، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب پولیس کو معلوم تھا کہ یہ تحریک سماج دشمن عناصر کے ہاتھ میں چلی گئی ہے تو پھر پولیس نے کوئی کارروائی کیوں نہیں کی؟ پولیس نے ٹریکٹر ریلی منسوخ کرنے کا اعلان کیوں نہیں کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہنگامے کے وقت ٹاپ پولیس اہلکار کہاں تھا؟</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس دوران ، دہلی پولیس کا خصوصی سیل جوبہادری کے تمغہ سے لیس ہے ، جو دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے میں ماہر سمجھے جاتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جب ایک دن پہلے پولیس کمشنر کو پتہ چلا تو انہوں نے مذکورہ ماہرین کو تحقیقات میں کیوں نہیں شامل کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
شرپسند عناصر کی تصویر جاری کی جائے</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پولیس کے علاوہ خفیہ اداروں کے افسران بھی نقل و حرکت کے مقامات پر موجود تھے۔ اس کے علاوہ وہاں میڈیا کا بھی اجتماع تھا۔ ان سب کے پاس وہاں کے ویڈیو تھے۔ جب پولیس کو معلوم ہوا کہ اسٹیج پر سماج دشمن عناصر موجود ہیں تو پولیس کو ان کی تصاویر اور ویڈیوز بھی جاری کرنی چاہئیں تھیں ، جو کمشنر کی بات آسانی سے ثابت کردیں گی ، لیکن کمشنر نے فوٹوتوکیاان کے نام بھی نہیں بتائے ؟ </p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پولیس افسران خود اپنے شواہد میں پھنسے</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پریس کانفرنس میں ، پولیس کمشنر نے چند سیکنڈ کی ویڈیو جاری کی ، جس میں کسان رہنما راکیش ٹکیٹ نے کہا کہ وہ لال قلعہ سے انڈیا گیٹ تک پریڈ لے کر جائیں گے۔ ایسی صورتحال میں ، جب پولیس کو پہلے ہی ٹکیت کے بارے میں اتنی بڑی معلومات تھیں ، تو پھر کیوں نہیں پہلے ٹکیت کے خلاف کارروائی کی ۔ دوسری طرف ، جب لال قلعہ جانے کا معاملہ معلوم تھا تو پھر وہاں سکیورٹی کے نظام کو سخت کیوں نہیں کیا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کہیںپولیس نے پیٹا توکہیں کسانوں نے پیٹا</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پوری پریس کانفرنس کے دوران ، پولیس کمشنر کا کہنا تھا کہ پولیس نے پورے واقعے میں صرف روکا اور آنسوگیس کا استعمال کیا۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ میڈیا میں ایسی بہت سی وائرل ویڈیوز منظر عام پر آچکی ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کسان جہاں کم تعداد میں تھے ، پولیس نے ان پر لاٹھیوں کا استعمال کیا۔ دوسری طرف ، جہاں پولیس کم تھی ، کسانوں نے ان پر حملہ کردیا۔ لال قلعے پر کسانوں کی تعداد بہت زیادہ تھی ، لہذا پولیس خاموشی سے بیٹھی رہی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago