Categories: قومی

اگھاڑی سے الگ ہو کر کانگریس کے انتخابات لڑنے میں کچھ بھی غلط نہیں: سنجے راوت

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
شیوسینا کے ترجمان راوت نے کہا – کانگریس کے ساتھ اتحاد صرف 5 سال حکومت چلانے کے لیے مہاراشٹر میں حکمراں مہا ویکاس اگھاڑی کے ایک فریق شیوسینا کے ترجمان سنجے راوت نے اتوار کے روز کہا کہ اگر کانگریس اتحاد سے الگ ہو کر آئندہ انتخابات لڑتی ہے تو اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ کانگریس کے ساتھ اتحاد صرف پانچ سال کے لیے ریاست میں حکومت چلانے کے لیے کیا گیا ہے۔ تینوں جماعتیں- شیوسینا ، کانگریس اور این سی پی مل کر آنے والے تمام انتخابات ایک ساتھ لڑیں گی ، اس پر بھی بات نہیں کی گئی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
شیوسینا کے ترجمان راوت کا بیان ریاستی کانگریس کے صدر نانا پٹولے کے اس بیان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں پٹولے نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی آئندہ تمام انتخابات اکیلے لڑے گی۔ پٹولے نے کہا تھا کہ کانگریس پرکاش امبیڈکر کے و نچیت بہوجن اگھاڑی کے ساتھ آئندہ انتخابات لڑنے کے امکانات پر بھی سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
شیوسینا کے راجیہ سبھا ممبر ، راوت نے ناسک میں صحافیوں کو بتایا کہ مہا ویکاس اگھاڑی کے تینوں پارٹیوں کے مابین بہتر ہم آہنگی ہے،اس میں کوئی ناراضگی نہیں ہے۔ مہا ویکاس اگھاڑی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے ہی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں جماعتیں مختلف ہیں اور ان کا نظریہ بھی مختلف ہے ، لہذا ان کی پارٹی کی توسیع کے لیے بیان بازی کرنا غلط نہیں ہے۔راوت نے کہا کہ تینوں پارٹیوں میں صرف پانچ سال حکومت چلانے کی بات کی جارہی ہے۔ یہ نہیں کہا گیا تھا کہ تینوں جماعتیں مل کر انتخابات لڑیں گی۔ لہذا اگر کوئی پارٹی اکیلے انتخابات لڑنے کی بات کرتی ہے تو پھر اس میں کوئی غلط نہیں ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مراٹھا ریزرویشن سے متعلق ایک سوال پر ، شیوسینا کے ترجمان راوت نے کہا کہ حزب اختلاف صرف اس معاملے پر کنفیوژن پھیلانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ صرف وزیر اعظم نریندر مودی ہی مراٹھا ریزرویشن سے متعلق کوئی فیصلہ لیں گے۔ وزیر اعلی ٰادھو ٹھاکرے نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ہاتھ جوڑ کر معاملے کو حل کرنے کی درخواست کی ہے ، لہذا مہاراشٹر میں کوئی بھی لیڈر مراٹھا معاشرے کو دھوکہ دے کر ریاست میں کورونا کی تیسری لہر کو دعوت نہیں دے گا ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 راوت نے کہا کہ بہت سے رہنما مراٹھا ریزرویشن پر معاشرے کو مشتعل کرنے کے لیے اکسارہے ہیں لیکن اب یہ معاملہ وزیر اعظم کے پاس زیر التوا ہے۔ لہذا لوگوں کو تحمل کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو ابھی صبر نہیں ہو رہا ہے ، وہ لوگ دہلی میں مراٹھا سماج کے لیے احتجاج کریں۔دہلی میں 'ایک مراٹھا ، لاکھ مراٹھا' کا نعرہ بلند کیا جانا چاہیے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago