قومی

جناب امت شاہ نے  گاندھی نگر میں کانووکیشن سے خطاب کیا۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے آج گاندھی نگر میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) کے پہلے کانووکیشن سے خطاب کیا۔ انہوں نے این ایف ایس یو کیمپس میں مختلف سہولیات کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس اروند کمار، گجرات کے وزیر قانون جناب راجندر ترویدی، مرکزی داخلہ سکریٹری اور این ایف ایس یو کے وائس چانسلر ڈاکٹر جے ایم ویاس اور کئی دیگر معززین بھی موجود تھے۔ .

مرکزی وزیر داخلہ نے یقین ظاہر کیا

کانووکیشن میں شرکت کرنے والے طلباء کو مبارکباد دیتے ہوئے. جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ دن طلباء کے لئے بہت اہم ہے .کیونکہ وہ دنیا کی پہلی فارنسک سائنس یونیورسٹی سے ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد معاشرے میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 21 ممالک کے 91 غیر ملکی طلباء سمیت 1,132 طلباء فورنسک سائنس کے مختلف شعبوں میں ماہرین کے طور پر معاشرے میں جا رہے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے یقین ظاہر کیا کہ. اپنی ڈگری حاصل کرنے والے طلباء اس مقصد کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے. جس کے لیے فارنسک سائنس یونیورسٹی قائم کی گئی تھی۔

یہ یونیورسٹی اس بات کو یقینی بنائے

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کانووکیشن تقریب کے ساتھ ہی ایک نئے کیمپس. اور تین مراکز برائے  عمدگی   کا افتتاح کیا گیا۔ جس طرح سے دنیا بھر میں یونیورسٹی کی قبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے. ایک دہائی کے اندر یہ یونیورسٹی اس بات کو یقینی بنائے گی. کہ یہ دنیا کی بہترین یونیورسٹی بن جائے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جو تین مراکز  برائے عمدگی  قائم کیے گئے ہیں، وہ طلباء کے ساتھ ساتھ عدالتی نظام کو بھی مضبوط کریں گے۔ ڈی این اے میں  مراکز  برائے عمدگی دنیا کے سب سے جدید ترین ڈی این اے مرکز کے طور پر ابھرے گا .

اور کریمنل جسٹس سسٹم  سائبر جرائم میں مرکز برائے عمدگی اور مرکز برائے عمدگی  ان انویسٹیگیٹو اور  فورنسک سائیکالوجی سے بہت فائدہ اٹھائے گا۔ یہ تینوں مراکز تحقیق اور ترقی کے ساتھ ساتھ تدریس، تربیت اور مشاورت کے بڑے مراکز بن جائیں گے اور ہندوستان فارنسک سائنس ریسرچ میں دنیا کا مرکز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان تین مراکز کے ذریعے اس یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلباء اور آج ڈگریاں حاصل کرنے والوں کو تحقیق کرنے کا ایک بڑا موقع ملے گا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ جب جناب نریندر مودی 2003-2002 میں گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے. تو ان کا یہ ویژن تھا کہ سزا اور سزا کے ثبوت میں اضافہ ہونا چاہیے. اور سزا کی شرح اس وقت تک نہیں بڑھے گی. جب تک فورنسک سائنس کے ثبوت عدالتوں کے سامنے نہیں رکھے جاتے۔ اسی لیے انہوں نے گجرات فورنسک سائنس لیبارٹری کو محکمہ پولیس سے خود مختار بنانے کے ساتھ ساتھ اسے مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا . اور اسے ملک کی بہترین فورنسک سائنس لیبارٹری بنایا۔  بعد ازاں تربیت یافتہ افرادی قوت کے لئے  گجرات فورنسک سائنس یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا. اور وہاں سے نیشنل فورنسک سائنس یونیورسٹی کا آغاز ہوا۔ جب جناب نریندر مودی وزیر اعظم بنے. تو انہوں نے ایک بار پھر نیشنل فورنسک سائنس یونیورسٹی کھولنے کا فیصلہ کیا.

قوانین کو ایک آزاد ہندوستان

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند. آئی پی سی، سی آر پی سی اور شواہد ایکٹ میں بنیادی تبدیلیاں کرے گی. کیونکہ آزادی کے بعد کسی نے بھی ان قوانین کو ہندوستانی نقطہ نظر سے نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ ان قوانین کو ایک آزاد ہندوستان کے نقطہ نظر سے دوبارہ بنانے کی ضرورت ہے. اور اس لیے کئی  لوگوں سے بات چیت کے بعد ،حکومت ان تینوں ایکٹ میں تبدیلیاں لائے گی۔  6 سال سے زیادہ قابل سزا  تمام جرائم میں فورنسک وزٹ اور فورنسک شواہد کو لازمی اور قانونی بنایا جائے گا۔

گوہاٹی میں اس کے کیمپس کھولے گئے ہیں

انہوں نے کہا کہ اس کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت اور ان کی تربیت کا بھی بندوبست کرنا ہو گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کا قیام وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن کے ساتھ کیا گیا ہے اور بہت کم عرصے میں اس یونیورسٹی نے کئی ریاستوں میں اپنے کیمپس کھولے ہیں۔ گجرات کے علاوہ بھوپال، گوا، تریپورہ، منی پور اور گوہاٹی میں اس کے کیمپس کھولے گئے ہیں، جب کہ پونے اور کرناٹک میں اس کے بارے میں بات چیت جاری ہے اور جب یہ تمام کیمپس مل کر کام کریں گے ،تو قوم کے پاس تربیت یافتہ افرادی قوت ہوگی۔

فارنسک سائنس کو مضبوط بنانے کے لیے

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ فارنسک سائنس کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت فارنسک انفراسٹرکچر کے چار ستونوں. فورنسک  ماہر افرادی قوت، فورنسک ٹکنالوجی. اور فارنسک سائنس پر تحقیق پر بنیادی زور دے رہی ہے. ،تاکہ ہندوستان اس میدان میں عالمی رہنما بن سکے۔  انہوں نے کہا کہ فورنسک سائنس کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے. جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند کئی ریاستوں کی  حمایت  کر رہی ہے. اور امید ہے کہ 2025 تک ہر ریاست میں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے کیمپس  کا قیام  مکمل ہو جائے گا۔

فارنسک سائنس لیب ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے

 مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ فارنسک سائنس لیب ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے بھی کافی کام ہوا ہے۔ خود کفیل ہندوستان کے ویژن کو سمجھتے ہوئے دو فارنسک سائنس موبائل لیب قائم کی گئی ہیں. اور دونوں لیبوں  کو ہندوستانی کمپنیوں نے بنایا ہے. اور وہ مکمل طور پر دیسی ہیں۔ یہ لیبس بھی دنیا کی جدید ترین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی موبائل لیبس ہر ضلع میں دستیاب ہوں گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ صرف ہر ریاست میں فورنسک سائنس لیبارٹریوں کے قیام سے. ، آئی پی سی، سی آر پی سی اور شواہد ایکٹ میں تبدیلیوں کو فیصلہ کن نتیجے پر پہنچایا جائے گا۔  مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ تھرڈ ڈگری کا دور نہیں ہے. اور مجرموں کو سائنسی ثبوتوں کی بنیاد پر سزائیں دی جائیں گی. اور سزا کے ثبوت میں بھی اضافہ ہوگا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago