Categories: قومی

یوپی میں چھٹے مرحلے کے لیے ووٹنگ شروع، 10 اضلاع کی 57 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>2.15 کروڑ ووٹر کریں گے66 خواتین امیدواروں سمیت 676 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>اس مرحلے میں وزیر اعلی یوگی سمیت کئی سابق فوجیوں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>الیکشن کمیشن کی ہدایت پر سیکورٹی کے سخت انتظامات، پولنگ اسٹیشنس پر نیم فوجی دستے تعینات</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
لکھنؤ، 03 مارچ (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اترپردیش میں 18ویں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں چھٹے مرحلے کے 10 اضلاع کی 57 سیٹوں پر سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان آج صبح 7 بجے ووٹنگ شروع ہوگئی۔ ووٹنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ چھٹے مرحلے میں 66 خواتین سمیت کل 676 امیدوار میدان میں ہیں۔ تقریباً 2.15 کروڑ ووٹر آج ان تمام امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
تمام پولنگ بوتھ پر ووٹنگ شروع کرنے سے پہلے پولنگ اہلکاروں نے ماک  پول کے ذریعے ای وی ایم کی جانچ کی جس کے بعد ووٹرس کو بوتھ میں ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی۔ منصفانہ اور پرامن پولنگ کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولنگ بوتھ کے علاوہ حساس مقامات پر نیم فوجی دستوں کی بڑی تعداد کو تعینات کیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس مرحلے میں نو اسمبلی حلقوں کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ ان میں گورکھپور شہر، سدھارتھ نگر کی بانسی، اٹوا، ڈومریا گنج، بلیا نگر، پھپھنا، بیریا، سکندر پور اور بانسڈیہ کی سیٹیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 2962 پولنگ مقامات کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ 50 فیصد بوتھس پر ویب کاسٹنگ کے ذریعے براہ راست نگرانی کی جا رہی ہے۔ جن علاقوں میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کا مسئلہ ہے،وہاں ویڈیو کیمروں کا انتظام کیا گیا ہے۔ اس مرحلے کی کل 57 سیٹوں میں سے 11 سیٹیں درج فہرست ذاتوں کے لیے ریزرو ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>1680 سیکٹر اور 228 زونل مجسٹریٹ تعینات</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پولنگ پر کڑی نظر رکھنے کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے اس مرحلے میں 56 جنرل آبزرور، 10 پولیس آبزرور اور 18 ایکسپینڈیچر آبزروربھی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 1680 سیکٹر مجسٹریٹ، 228 زونل مجسٹریٹ، 173 اسٹیٹک مجسٹریٹ اور 2137 مائیکرو آبزرور بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ پولنگ کی نگرانی کے لیے ہر ضلع کے 50 فیصد پولنگ مقامات پر لائیو ویب کاسٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>چھٹے مرحلے میں کل 25326 پولنگ مقامات</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چھٹے مرحلے کی پولنگ میں 2.15 کروڑ رائے دہندگان  اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ ان میں سے 1.15 کروڑ مرد، 1.00 کروڑ خواتین اور 1363 تیسری جنس کے ووٹر ہیں۔ اس مرحلے میں ووٹنگ کے لیے 13936 پولنگ اسٹیشن اور 25326 پولنگ مقامات بنائے گئے ہیں۔ ان میں سے 1113 ماڈل پولنگ اسٹیشن اور 76 مکمل طورپر خواتین ورکرس پولنگ اسٹیشنس ہیں۔ انتخابی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے کل 1,10,281 پولنگ اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ووٹنگ کے لیے ووٹر شناختی کارڈ کے علاوہ 12 دیگر آپشنس</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق ووٹر شناختی کارڈ کے علاوہ 12 دیگر شناختی کارڈس ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے درست ہیں۔ ان میں آدھار کارڈ، منریگا جاب کارڈ، بینکوں اور ڈاکخانوں سے جاری کردہ تصویری پاس بک، وزارت محنت کی اسکیم کے تحت جاری کردہ ہیلتھ انشورنس اسمارٹ کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، این پی آر کے تحت آر جی آئی کے ذریعہ جاری کردہ اسمارٹ کارڈ، ہندوستانی پاسپورٹ، تصویروالا پنشن دستاویزات، مرکزی یا ریاستی حکومت، پبلک انٹرپرائزز، پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے ذریعہ اپنے ملازمین کو جاری کردہ فوٹو والے آئی ڈی  کارڈاور ایم پیز، ایم ایل ایز اور قانون ساز کونسل کے ممبران کو جاری کئے گئے  سرکاری شناختی کارڈ اور منفرد معذوری آئی ڈی (یو ڈی آئی ڈی) کارڈ شامل ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong> کوویڈ پروٹوکول کے تحت ہو رہی ہے ووٹنگ</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر اجے کمار شکلا کے مطابق کووڈ-19 کے پیش نظر پولنگ کے مقامات پر تھرمل اسکینر، ہینڈ سینیٹائزر، دستانے، چہرے کے ماسک، فیس شیلڈ، پی پی ای کٹس، صابن، پانی وغیرہ کا کافی مقدار میں انتظام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹرس کی سہولت کے لیے ووٹر گائیڈس بھی تقسیم کیے گئے ہیں۔ اس میں کووڈ۔ 19 سے متعلق ڈوز اور ڈونٹس کا بھی ذکر ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چیف الیکٹورل آفیسر کے مطابق کووڈ-19 کے پیش نظر الیکشن کمیشن نے پولنگ مقامات پر ووٹروں کی زیادہ سے زیادہ تعداد 1250 تک رکھی ہے۔ تمام پولنگ مقامات پر ریمپ، بیت الخلا اور پینے کے پانی کی سہولیات کو یقینی بنایا گیا ہے۔ پولنگ کے دوران تمام بی ایل اوز کو ہدایت دی  گئی ہے کہ وہ ووٹر لسٹ کے ساتھ ہیلپ ڈیسک پر موجود رہیں اور آنے والے ووٹرس کی مدد کریں۔ چیف الیکٹورل آفیسر نے تمام ووٹرس سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے ووٹ دیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>چھٹے مرحلے کے دس اضلاع</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چھٹے مرحلے کی پولنگ امبیڈکر نگر، بلرام پور، سدھارتھ نگر، بستی، سنت کبیر نگر، مہاراج گنج، گورکھپور، کشی نگر، دیوریا اور بلیا کی 57 اسمبلی سیٹوں پر جاری ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>یہ چھٹے مرحلے کی نشستیں ہیں</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کٹہری، ٹانڈہ، آلاپور (ایس سی)، جلال پور، اکبر پور، تلسی پور، گینسڑی، اترولا، بلرام پور (ایس سی)، شوہرت گڑھ، کپل وستو (ایس سی)، بانسی، اٹوا، ڈومریا گنج، ہرئیہ، کپتان گنج، رودھولی، بستی صدر، مہادیوا (ایس سی) مہنداول، خلیل آباد، دھن گھٹا(ایس سی)،پھریندا، نونتوا، سسوا، مہاراج گنج(ایس سی)، پنیئرا، کیمپئر گنج، پپرائچ، گھورکھپور شہر، گھورکھپور دیہات، سہجنوا، کھجنی(ایس سی)، چوری چورا، بانس گاوں (ایس سی)، چلوپار، کھڈا، پڈرونا، تمکوہی راج، فاضل نگر، کشی نگر، ہاٹا، رام کولا(ایس سی)، رودرپور، دیوریا، پتھر دیوا، رام پور کارخانہ، بھاٹ پار رانی، سلیم پور(ایس سی)، برہج، بیلتھرا روڈ(ایس سی)، رسڑا، سکندرپور، فیفنا، بلیانگر، بانسڈیہ اور بیریا اسمبلی حلقے چھٹے مرحلے میں شامل ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>اس مرحلے میں وزیر اعلی یوگی سمیت کئی سابق فوجیوں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چھٹے مرحلے کے انتخابات میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سمیت کئی سابق فوجیوں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ ان میں وزیر اعلی یوگی پہلی بار اپنی کرم بھومی گورکھپور سے اسمبلی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بلیا کے بانسڈیہ سے اپوزیشن لیڈر رام گووند چودھری اور یوگی حکومت میں وزیر محنت رہ چکے سوامی پرساد موریہ اس بار کشی نگر کی فاضل نگر سیٹ سے ایس پی کے امیدوار ہیں۔ اسی طرح بی ایس پی لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر لال جی ورما اس بار امبیڈکر نگر کی کٹہری سیٹ سے ایس پی امیدوار کے طور پر اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ بی ایس پی کے سابق ریاستی صدر رام اچل راج بھر اس بار امبیڈکر نگر ضلع کی اکبر پور سیٹ پر ایس پی کے امیدوار ہیں۔ وہیں سابق اسپیکر اور ماتا پرساد پانڈے سدھارتھ نگر ضلع کی ایٹوا سیٹ سے ایس پی کے ٹکٹ پر میدان میں ہیں۔ ان کا سامنا ریاست کے بنیادی تعلیم کے وزیر ستیش چندر دویدی سے ہے۔ دویدی نے اسی سیٹ سے 2017 میں پانڈے کو شکست دی تھی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس کے علاوہ ریاست کے وزیر صحت جے  پرتاپ سنگھ سدھارتھ نگر ضلع کی بانسی سیٹ سے، وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی دیوریا ضلع کی پتھردیوا سیٹ سے اور کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للو کشی نگر کی تمکوہیراج سیٹ سے میدان میں ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago