Categories: قومی

نائب صدر جمہوریہ نے عوامی نمائندوں کو مشورہ دیا کہ وہ پارلیمنٹ و قانون ساز اسمبلی کے وقار کا تحفظ کریں

<p>
 </p>
<div>
<p dir="rtl" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج عوامی نمائندوں کو مشورہ دیا کہ وہ اعلیٰ معیارات کو برقرار رکھیں اور پارلیمنٹ جیسے اداروں اور اعلیٰ آئینی عہدوں پر فائز افراد کے دفاتر کے وقار اور تقدس کی حفاظت کریں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">گوا کے راج بھون کے احاطے میں ایک نئے تعمیر شدہ جدید ترین دربار ہال کا افتتاح کرتے ہوئے، انہوں نے پارلیمنٹ میں رخنہ ڈالنے پر  اور کچھ  قانون ساز اسمبلیوں میں حالیہ واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندے بجٹ یا پسند نہ آنے کی صورت میں کسی خطاب  پر تنقید کر سکتے ہیں لیکن انہیں ایسے کام سے بچنا چاہیے جس سے جمہوریت کمزور  ہوتی ہو۔انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں لازمی طور پر  ان اداروں کا احترام کرنا چاہیے’’۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی پارلیمانی جمہوریت  ہونے کے ناطے بھارت انتخابات کے دوران پرامن  طریقے سے اقتدار کی  تبدیلی یا اس کے جاری رہنے کے معاملے میں باقی دنیا کے سامنے ایک عظیم  مثال  پیش  کر رہا ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نائب صدر نے  کہا ’’ایک جمہوری ملک  میں اگر آپ کو کچھ  پسند نہیں آتا تو  آپ تنقید کر سکتے ہیں، آپ تعلیم  دے سکتے ہیں اور پرامن طریقے سے احتجاج کر سکتے ہیں اور اپنی باری کا انتظار کر سکتے ہیں۔ ہمیں عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنے کے لیے صبر کرنا چاہیے‘‘۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نائب صدر جمہوریہ نے تمام عوامی نمائندوں سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ آزادی کا امرت مہوتسو میں شرکت کریں اور آتم  نربھر بھارت کے کام میں تیزی لانے کے لئے تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی اصلاحات کے ذریعہ  ملک اور لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے کے خواہشمند ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انہوں نے کہا کہ آزادی کے 75 برسوں بعد بھی ملک غربت، ناخواندگی، علاقائی نابرابری، سماجی اور صنفی امتیاز جیسے چیلنجز کا سامنا کررہا ہے اور ہر ایک حکومت اور شخص  کا فرض ہے کہ وہ ان کے خاتمے پر اپنی توجہ مرکوز کرے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  مختلف سماجی برائیوں کا خاتمہ کرنے کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کو شہری-دیہی تقسیم کو دور کرنے پر، غریب ترین لوگوں کو اوپر اٹھانے اور خواتین کو پوری طرح بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ ’انہوں نے کہا ’ہمیں اس بات کا بھی خیال رکھنا ہوگا کہ بھارت  ایک مضبوط، مستحکم اور خوشحال ملک کے طور پر آگے بڑھے‘‘۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">انہوں نے کہا کہ بھارت نے جس کو  کبھی  وشوا گرو  سمجھا  جاتا تھا، ہمیشہ پرامن بقائے باہمی پر یقین کیاہے اور اس نے کبھی کسی ملک پر حملہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ’’سرو جن سکھینو بھونتو‘‘ میں یقین رکھتے ہیں اور شیئر اور کیئر بھارتی  فلسفے کی  بنیاد ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">گوا کو ایک خصوصی مقام قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا ’’اپنے ثقافتی اور لسانی تنوع، قدرتی شان و شوکت اور یہاں کے لوگوں کی گرمجوشی اور مہمان نوازی کی وجہ سے گوا کا مقام ہمیشہ میرے دل میں ایک خاص مقام رہا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ گوا کی قدرتی خوبصورتی، وسیع جنگلات، نباتات اور حیوانات کا تنوع اور  مالا مال  ثقافتی ورثے کی وجہ سے یہ  ریاست  بھارت میں سیاحوں  کا پسند یدہ اعلی ترین مقام رہا ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب نائیڈو نے کہا کہ اپنی قدرتی خوبصورتی کے علاوہ  گوا  میں ایک صحت مند سماجی و سیاسی ثقافت  بھی ہے۔ انہوں نے گوا کی مالا مال ثقافتی روایات اور لسانی، ادبی ورثے کے تحفظ کی اپیل کی۔ انہوں نے مزید کہا ’’گوا کی ثقافت، تہواروں اور اس کے روایتی کھانوں کے  مالا مال  تنوع کے تحفط کی کوششوں میں تعاون اہم  ہے‘‘۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ گوا کے بہت سے متاثر کن کارناموں میں یہ حقیقت ہے کہ یہ سب سے زیادہ فی کس آمدنی پر فخر کرتا ہے اور ملک میں  کم غریبی والی  ریاستوں میں سرفہرست ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">دربار ہال کے عظیم الشان ڈھانچے کی تعریف کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ یہ عمارت اپنی شفاف دیواریں اور وسیع و عریض  برآمدوں  کے گوا کے فن تعمیر کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہاکہ 800 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش والا دربار ہال ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی اسٹیڈیم کے بعد گوا کا دوسرا سب سے بڑا ہال ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اس موقع پر گوا کے گورنر جناب پی ایس شری دھرن پلئی، گوا کے  وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور سیاحت کے مرکزی وزیر مملکت  جناب شری پد نائک، اپوزیشن لیڈر جناب  دگمبر کامت اور دیگر بھی موجود تھے۔</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago