یہ تاریخ شیروں کے تحفظ کی سمت میں بہت اہم ہے۔ بھارت دنیا کے نصف سے زیادہ جنگلی شیروں کا گھر ہے۔ پروجیکٹ ٹائیگر 1973 میں ہندوستان میں شروع کیا گیا تھا۔
یہ منصوبہ ملک کے قومی پارکوں میں شیروں کو پناہ فراہم کرتا ہے۔ بھارت نے شیروں کی آبادی کو دوگنا کرنے کا ہدف سینٹ پیٹرزبرگ ڈیکلریشن آن ٹائیگر کنزرویشن سے چار سال پہلے حاصل کر لیا ہے۔
ہندوستان کی شیروں کے تحفظ کی حکمت عملی میں مقامی کمیونٹیز بھی شامل ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک میں شیروں کے لیے محفوظ رہائش کو یقینی بنانے اور ایک سازگار ماحولیاتی نظام کی پرورش کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
ہندوستان میں شیروں کی تعداد پچھلے چار سالوں میں 200 بڑھ کر 2022 میں 3,167 تک پہنچ گئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس پر 9 اپریل کو مردم شماری کا تازہ ترین ڈیٹا جاری کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق 2006 میں ملک میں شیروں کی تعداد 1411، 2010 میں 1706، 2014 میں 2226، 2018 میں 2967 اور 2022 میں 3167 تھی۔
وزیر اعظم نے منصوبے کے 50 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے افتتاحی اجلاس میں انٹرنیشنل بگ کیٹ الائنس (آئی بی سی اے) کا بھی آغاز کیا۔ اس کا مقصد دنیا کی بگ کیٹ کے خاندان کی سات بڑی انواع کی حفاظت اور تحفظ کرنا ہے، جن میں باگھ اور شیر بھی شامل ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…