مہنگائی کے محاذ پر عام آدمی کے لیے کچھ راحت کی خبر ہے۔ ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) پر مبنی افراط زر اکتوبر میں کم ہو کر 8.39 فیصد پر آ گیا ہے۔ ایندھن اور تیار شدہ مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ڈبلیو پی آئی پر مبنی تھوک مہنگائی اکتوبر میں 19 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔
پیر کو وزارت تجارت اور صنعت کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق،ڈبلیو پی آئی پر مبنی ڈبلیو پی آئی افراط زر اکتوبر میں 8.39 فیصد کی 19 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔
اس سے پہلے مارچ 2021 میں یہ 7.89 فیصد کی سطح پر تھا۔ ستمبر میں تھوک مہنگائی 10.79 فیصد رہی، جبکہ اکتوبر 2021 میں تھوک مہنگائی 13.83 فیصد رہی۔
وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں ہول سیل مہنگائی میں کمی آئی جس کی وجہ معدنی تیل، بیس میٹلز، فیبریکیٹڈ میٹل مصنوعات، دیگر غیر دھاتی معدنی مصنوعات، معدنیات کی قیمتوں میں کمی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق غذائی اشیاء کی افراط زر اکتوبر میں 8.33 فیصد رہی جو کہ ستمبر میں 11.03 فیصد تھی۔ سبزیوں کی افراط زر گزشتہ ماہ کے 39.66 فیصد سے کم ہو کر 17.61 فیصد پر آ گئی ہے۔
اسی طرح ایندھن اور بجلی کے شعبے میں مہنگائی 23.17 فیصد اور تیار شدہ مصنوعات کی 4.42 فیصد رہی۔ اپریل 2021 سے، تھوک مہنگائی کی شرح دو ہندسوں میں تھی یعنی لگاتار 18 مہینوں تک 10 فیصد سے زیادہ۔
درحقیقت، ریزرو بینک آف انڈیا نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے مئی اور ستمبر کے درمیان مرکزی پالیسی ریٹ ریپو ریٹ میں 1.90 فیصد اضافہ کیا ہے، جو اب 5.90 فیصد پر ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…