قومی

میر جنید نے نیا پارلیمنٹ کے افتتاح کا بائیکاٹ کرنے پر اپوزیشن جماعتوں پر کیوں کی تنقید؟

نیا پارلیمنٹ کی عمارت کے افتتاح کا بائیکاٹ کرنے کے لئے کچھ اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے، جموں کشمیر ورکرز پارٹی (جے کے ڈبلیو پی)کے سربراہ میر جنید نے اتوار کو کہا، “منفی   توانیاں خود اپنی مرضی سے اس سے گریز کر رہی ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔

ایک ٹویٹ میں میر جنید نے کہا، “آنے والی پارلیمنٹ کو واستو کی تعمیل کا مظہر ہونا چاہیے، کیونکہ خود منفی توانائیاں بھی خوشی سے اس سے گریز کر رہی ہیں۔اس سے قبل، پی ایم مودی کے ذریعہ نئی پارلیمنٹ کی عمارت کے افتتاح کے بائیکاٹ کی اپوزیشن جماعتوں کی کال پر تنقید کرتے ہوئے، جموں و کشمیر کے کئی لیڈروں اور کارکنوں نے افتتاح کی حمایت کی اور اپوزیشن کے فیصلے کو “بچکانہ اور معمولی” قرار دیا۔21 سیاسی جماعتوں نے افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کیا ہے۔

سماجی و سیاسی کارکن عادل حسین نےکہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت جمہوریت کا مندر ہے اور یہ اپوزیشن سمیت سبھی کے لیے قابل فخر بات ہے۔ “پارلیمنٹ کی نئی عمارت جمہوریت کا مندر ہے۔ یہ ہم سب کے لیے، اپوزیشن سمیت تمام ہندوستانیوں کے لیے بہت فخر کی بات ہے۔ پچھلے 70 سالوں میں ہمارے پاس ایسی قیادت نہیں تھی۔ اگر آپ دنیا بھر کی ریٹنگ دیکھیں تو وزیراعظم مودی کی ریٹنگ 78 ہے جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن کی ریٹنگ صرف 43 ہے۔ اپوزیشن نے ایشوز کا اظہار کیا ہے لیکن ہمیں نہیں لگتا کہ یہ اتنا بڑا مسئلہ ہے۔

اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔دریں اثنا، غلام نبی آزاد کی ڈیموکریٹک پروگریسو اسد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے ترجمان فردوس نے کہا، “یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے جیسا کہ اپوزیشن پیش کر رہی ہے۔ یہ اپوزیشن جماعتوں کا محض بچگانہ رویہ ہے۔ پارلیمنٹ کی اس نئی عمارت کا ایک وژن ہے۔ پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح کرنا پی ایم مودی کا ایک بہت اچھا اقدام ہے۔

اس سے کوئی ایجنڈا نہیں بنایا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ افتتاح کا خیرمقدم ’’کھلے ہاتھوں‘‘ ہونا چاہیے اور تقریب کا بائیکاٹ کرکے وزیراعظم کی بے عزتی کرنا درست نہیں۔”پارٹی کے ترجمان کے طور پر، میں سمجھتا ہوں کہ افتتاح کا کھلے دل سے استقبال کیا جانا چاہیے۔

آخر وہ ہمارے وزیر اعظم ہیں۔ وزیر اعظم کی بے عزتی کرنا درست نہیں ہے۔ ہمیں اس اقدام کا احترام کرنا چاہیے۔ اس سے قبل راجیو گاندھی سمیت وزرائے اعظم نے بھی افتتاح کیا تھا۔ پارلیمنٹ کی عمارت۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔

سری نگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید عظیم مٹو نے کہا، “یہ بہت معمولی مسئلہ ہے، ملک کے عوام کو ان معمولی مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ جمہوریت کے مندر کا افتتاح کرنے کا حق پی ایم مودی کو ہے۔ وہ منتخب نمائندے ہیں۔ یہ منصوبہ پی ایم مودی کی لگن اور جذبے کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago