عالمی موسمیاتی تبدیلی کا خطرہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ عالمی سطح پر درجہ حرارت میں ایک ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوا ہے جس کے باعث سمندر کے پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے۔ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو اگلے سات سے آٹھ سالوں میں ممبئی کے بہت سے ساحلی علاقے بحیرہ عرب میں ضم ہو جائیں گے۔ یہ دعویٰ محققین نے کیا ہے۔
آر ایم ایس ای نے اس سال جولائی کے مہینے میں ایک مطالعہ کیا تھا۔ اس تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ ممبئی کے کئی علاقے جیسے میرین ڈرائیو، حاجی علی درگاہ، جے این پی ٹی، باندرہ-ورلی سی لنک، ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے سمندر میں ڈوبنے کے دہانے پر ہیں۔ ا?ر ایم ایس ای نے یہ تجزیہ ا?ئی پی سی سی کی چھٹی موسمیاتی تشخیص رپورٹ کی بنیاد پر کیا ہے۔
حالانکہ یہ دعویٰ پہلے بھی کیا جا چکا ہے کہ 2050 تک ممبئی سمیت ملک کے کئی ساحلی علاقے سمندری لہروں کی لپیٹ میں آ جائیں گے۔ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سطح سمندر میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔
ممبئی، کوچی، پارا دیپ، چنئی، وشاکھاپٹنم، بھاو نگر اور ترواننت پورم کے ساحلی علاقے سمندر میں ڈوب جائیں گے۔ بہت سے لوگوں کو اپنا گھر بار، کام اور کاروبار چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔ لوگوں کو رہنے کے لیے دوسری جگہیں تلاش کرنا پڑسکتی ہیں۔
محققین کے مطابق سال 2050 تک یہ صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ سطح سمندر میں اضافے کی وجہ سے یہ بہت سے علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔ کئی عمارتیں اور سڑکیں پانی میں ڈوب جائیں گی۔ سال 2050 تک درجہ حرارت میں تقریباً 2 ڈگری سیلسیس کے اضافے کی وجہ سے قدرتی آفات میں اضافہ ہوگا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…