بھارت پاکستان سرحد جو کبھی ملک کی خطرناک سرحد ہوا کرتی تھی آج فنی اظہار اور سکون کی آماجگاہ بن چکی ہے۔ ایک وقت تھا جب یہ علاقہ پاکستانی فوج کی طرف سے داغے جانے والے گولوں کی آوازوں سے گونجتا تھا جس سے ملک کے لازوال امن پر بے یقینی کا سایہ پڑ جاتا تھا۔آج بھارت پاک سرحد پر ایک غیر معمولی سرگرمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
ورون آنند، چیئرپرسن، فکی، ایف آئی او جموں و کشمیر اور لداخ نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ یہاں آر ایس پورم شہر میں بارڈر سیکورٹی فورس اور انسٹی ٹیوٹ آف میوزک اینڈ فائن آرٹس، جموں یونیورسٹی کے اشتراک سے 2 روزہ کیمپ کا انعقاد کیا گیا ہے۔
ان کی گیلری کی بند بستیوں سے ابھرتے ہوئے، کوئی ان نوجوان فنکاروں کو اپنے پینٹ برش کو طاقتور تلواروں کے طور پر چلاتے ہوئے دیکھ سکتا ہے۔ فنکار یہاں وسیع کینوس کو مسحور کن امیجز کے ساتھ نقش کر رہا ہے جو امن کے جوہر کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کا مقصد جموں و کشمیر کے مثبت پہلو کو پیش کرتے ہوئے سیاحت کو فروغ دینا ہے۔
کینوس پر امن کے رنگ چھڑک کر یہ فنکار عالمی سطح پر امن کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ “یہاں ایک دو روزہ مہم کا اہتمام کیا گیا ہے۔ ہمارے یہاں بیس فنکار موجود ہیں جو گلوبلائزیشن اور امن کی ترغیب دینے کے موضوع پر پینٹنگز کی عکاسی کر رہے ہیں۔
ہماری پرامن سرحدوں کی نمائش اور کس طرح بی ایس ایف ہماری سرحدوں کو محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ایک آرٹسٹ روچیکا گپتا نے کہا، “ہم بی ایس ایف کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…