ورلڈ اردو ایسوسی ایشن، نئی دہلی بہ اشراک ہندوستانی زبانوں کا مرکز، جے این یو نے اس تقریب رونمائی کا انعقاد کیا
ورلڈ اردو ایسوسی ایشن، نئی دہلی اورہندوستانی زبانوں کا مرکز، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، نئی دہلی میں ڈاکٹر فرحت جہاں کی کتاب’’آزادی کے بعد اردو میں تحقیق و تدوین: ایک جائزہ‘‘ کا اجرا عمل میں آیا۔ ڈاکٹر فرحت جہاں کا تعلق جھارکھنڈ میں واقع گریڈیہہ ضلع سے ہے۔ ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے چیئرمین پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین (استاد ہندوستانی زبانوں کا مرکز، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ) نے ڈاکٹر فرحت جہاں کی کتاب پر اظہار خیال کیا۔ ڈاکٹر فرحت جہاں کی کتاب آزادی کے بعد اردو میں تحقیق و تدوین ایک تنقیدی کتاب ہے۔ اس کتاب میں مصنفہ نے اردو میں تحقیق و تنقید کی روایت پر سیر حاصل بحث کی ہے۔
پروفیسر خواجہ اکرام نے اس کتاب پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہ’’ ڈاکٹر فرحت جہاں کی یہ کاوش یقینا ًاہم ہیں۔ اس کی دو وجہ ہے، اول یہ ہے کہ یہ خاتونِ خانہ ہیں ، دوم یہ کہ ان کا تعلق اردو کے مرکزی دھارے سے ذرا الگ ہے۔باوجود اس کے انہوں نے اس اہم کام کو ہمارے سامنے پیش کیا۔ اس کے لیے یہ مبارک باد کی مستحق ہیں۔ڈاکٹر محمد رکن الدین ( ڈائریکٹر ورلڈ اردو ایسوسی ایشن) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ’’ادبی متون کی بازیافت میں تحقیق وتدوین کی روایت کافی قدیم ہے۔ اس قدیمی روایت کی بازیافت یقینا ایک مستحسن عمل ہے،چناں چہ اس کوشش کے لیے ڈاکٹر فرحت جہاں مبارک باد کی مستحق ہیں۔ ڈاکٹر شفیع ایوب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کی طرف سے جاری تحقیقی و تنقیدی کام پر بحث و مباحثہ ایک نیک فال عمل ہے، میں مصنفہ کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ ڈاکٹر فرحت جہاں نے اپنی کتاب پر بات کرتے ہوئے تحقیقی مراحل میں در پیش مشکلات کا ذکر کیا اور اپنی تحقیقی کاوش سے سامعین کو واقف کرایا۔
واضح ہو کہ ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے اہم مقاصد میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ملک و بیرون ملک میں موجود نوجوان نسل کی ادبی کاوشوں کو سراہا جائے ، اسی کی ایک اہم کڑی ڈاکٹر فرحت جہاں کی کتاب پر مذاکرے کا انقعاد بھی ہے۔ یہ پروگرام ایس ایل، جے این یو میں منعقد ہوا۔ اس پروگرام میں ہندوستانی زبانوں کا مرکز، جے این یو کے اساتذہ ڈاکٹر شیوپرکاش، ڈاکٹر نصیب علی کے علاوہ ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کی جنرل سکریٹری ڈاکٹر مہوش نور، ڈاکٹر محمد جلیل اقبال خاکی، ڈاکٹر لیاقت علی، ریسرچ اسکالرس میں محمدپرویز عالم ، نوید، نثار، محفوظ، اسد اللہ، عبد الرحمان، طریق العابدین وغیر ہ کے علاوہ بڑی تعداد میں ایم اے اردو سال اول اور دوم کے طلبا وطالبات نے شرکت کی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…