Categories: فکر و نظر

ممتا بنرجی کی سیاسی جدو جہد

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>آگ کی بھٹی میں تپ کرکندن بنی ہیں ممتا، اگنی کو مات دینا آسان نہیں ہے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کولکاتہ ، 03 مئی (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جیسے ہی ممتا بنرجی کی بنگال میں اقتدار میں واپسی یقینی ہوگئی، ممتا کی جدوجہد اور کندن بننے کی کہانی ایک بار پھر بنگال میں گشت کرنے لگی۔عوامی زندگی کے لیےذاتی زندگی کی قربانی دینے والی ممتا نے شادی نہیں کی۔ عام لوگوں کےلیے ہمیشہ سڑک کواپنامیدان بنانے والی ممتاکو سی پی آئی (ایم کے ہاتھوں کتنی ہی اذیتیں برداشت کرنی پڑیں ، لیکن ممتا بنرجی کا جذبہ نہیں ٹوٹا ۔ وہ سیاست کی بلند ترین سطح پرپرواز کرتی رہیں۔ اس جدوجہد نے ممتا بنرجی کو اتنی سیاسی طاقت دے دی کہ بی جے پی کی مکمل تیاری بھی آج انہیں شکست نہیں دے سکی۔ </p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
آج جب وہ فتح کی ہیٹ ٹرک لگا کر ایک بار پھر بنگال کی طاقت پر قابو پانے جارہی ہیں تو ، یہ جاننا ضروری ہے کہ ممتا کی زندگی کتنی جدوجہد سے عبارت ہے۔ بنگال اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کی شاندار کارکردگی سے ریاست میں پارٹی کی سپریم ممتا بنرجی کی پوزیشن کو مزید تقویت ملے گی ، لیکن اس سے قومی سطح پر بی جے پی کے خلاف حزب اختلاف کو متحد کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ سنگور اور نندی گرام میں آٹھ سال تک سڑکوں پر ہزاروں کسانوں کی رہنمائی کرنے سے پہلے ، بنرجی نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک ریاست پر بلا روک ٹوک حکمرانی کی۔ آٹھ سالوں کے بعد ، ان کے اقتدار کو 2019 میں چیلنج کیا گیا جب مغربی بنگال میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 18 نشستیں جیت لیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بنرجی (66) نے اپنے سیاسی سفر کو اس وقت تیز کیا جب انہوں نے 2007-08 میں بائیں بازو کی حکومت کے خلاف سیاسی جنگ شروع کی تھی ، انہوں نے نندی گرام اور سنگور میں مشتعل افراد کی قیادت کی تھی۔ اس کے بعد 2011 میں وہ اقتدارتک پہنچیں۔ لیکن اس کامیابی کے پیچھے اس کے بچپن کی جدوجہد ہے۔ بنرجی نے اپنے اسکول کے ایام میں کانگریس کے رضاکار کی حیثیت سے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔ یہ ان کی کرشماتی شخصیت تھی کہ وہ یو پی اے اور این ڈی اے حکومتوں میں وزیر بن گئیں۔ ریاست میں صنعت کاری کے لیے کسانوں سے ' جبری ' اراضی کے حصول کے معاملے پر ، وہ نندی گرام اور سنگور میں کمیونسٹ حکومت کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی اور اس تحریک کی قیادت کی۔ یہ تحریکیں ان کی تقدیر بدلنے والی تھیں اور ترنمول کانگریس ایک مضبوط پارٹی کے طور پر ابھری۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بنرجی نے جنوری 1998 میں کانگریس سے علیحدگی کے بعد ترنمول کانگریس کی بنیاد رکھی اور ان کی پارٹی ریاست میں کمیونسٹ حکمرانی کے خلاف جدوجہد کرتی رہی۔ جب پارٹی کی تشکیل کے بعد 2001 میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہوئے تو ، ترنمول کانگریس 294 رکنی اسمبلی میں 60 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئی اور بائیں بازو کے محاذ کو 192 نشستیں ملیں۔ پھر2006 کے اسمبلی انتخابات میں ، ترنمول کانگریس کی طاقت آدھی رہ گئی اور اس نے صرف 30 سیٹیں حاصل کیں ، جب کہ بائیں محاذ نے 219 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">2011</span>اسمبلی انتخابات میں ممتا بنرجی کی پارٹی نے تاریخی فتح حاصل کی اور بایاں محاذ حکومت کی 34 سالہ اقتدار کا تختہ پلٹ دیا۔ان کی پارٹی نے 184 نشستیں حاصل کیں ، جب کہ کمیونسٹ 60 سیٹوں پر رہ گئے۔ اس وقت بائیں بازو کی حکومت دنیا کی سب سے طویل منتخب حکومت تھی۔ بنرجی 2016 میں بھی اپنی پارٹی کو ایک شاندار فتح دلانے میں کامیاب رہی اور انہوں نے ترنمول کانگریس کی جھولی میں 211 نشستیں ڈال دیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس سال کے اسمبلی انتخابات میں بنرجی کو اس وقت دھچکا لگا جب ان کے معتمد شبھیندو ادھیکاری اور پارٹی کے کئی رہنما بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ بنگالی برہمن خاندان میں پیدا ہوئی ، بنرجی آخر کار پارٹی کے متعدد رہنماؤں کی سرکشی کے باوجود تیسری بار اپنی پارٹی کے لیے زبردست فتح حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ اس انتخاب میں ، بی جے پی نے ترنمول کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے پوری طاقت جھونک دی ، لیکن میدان عمل میں بنرجی ایک سپاہی اور کمانڈرثابت ہوئیں ۔ وہ 1996 ، 1998 ، 1999 ، 2004 اور 2009 میں کولکاتہ جنوبی نشست سے لوک سبھا ممبر بھی رہ چکی ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago