فکر و نظر

مولانا محمدرابع حسنی ندوی ملت کا گراں قدرسرمایہ تھے :حافظ ایاز احمد

بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)

گزشتہ روز ملت اسلامیہ ہندیہ کے لیے ایک بڑی غمناک خبر آئی تھی کہ دارلعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے ناظم و آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا محمدرابع حسنی ندوی کا 94 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ہے۔ ان کے انتقال کی خبر تھوڑی ہی دیر میں ملک و بیرون ملک میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ اور ہرطرف سے حضرت مولانا کے انتقال پر سوشل میڈیا پر تعزیتی پیغامات موصول ہونے لگے۔

اسی سلسلہ میں بارہ بنکی کا قدیمی ادارہ مدرسہ جامعہ مدینۃ العلوم رسولی کے تمام اساتذہ نے مولانا کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ مدینۃ العلوم کے مہتمم و ضلع صدر سماجوادی پارٹی حافظ ایاز احمدمدینی نے اپنے بیان میں کہا کہ حضرت مولانا محمدرابع حسنی ندوی ملت کا گراں قدرسرمایہ تھے۔ وہ صوبہ اترپردیش میں واقع ضلع رائے بریلی کے تکیہ کلاں کے ایک مشہور علمی ، دینی اور دعوتی خانوادہ میں یکم اکتوبر 1929ء کو پیدا ہوئے۔

آپ کے والد کا نام سید رشید احمد حسنی تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے خاندانی مکتب رائے بریلی میں ہی مکمل کی۔ اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے دارالعلوم ندوۃ العلماء میں داخل ہوئے۔ جہاں سے 1948ء میں فضیلت کی سند حاصل کی۔ اسی دوران مولانا نے دارالعلوم دیوبند میں بھی ایک سال گزارا۔ جہاں فقہ ، تفسیر ، حدیث اور بعض فنون کی کتابیں پڑھیں۔ اُنہوں نے 1949ء سے دارالعلوم ندوۃ العلماء میں بحیثیت معاون مدرس کے طور پر کام کرنا شروع کیا۔ 1950ء سے 1951ء کے درمیان حصولِ تعلیم کے سلسلے میں حجاز میں بھی قیام کیا۔ آپ کی عظیم الشان علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں صوبائی اور قومی اعزازات سے آپ کو نوازا گیا ہے۔

چنانچہ آپ 1970ء میں ندوۃ کے کلیۃ اللغۃ کے ڈائرکٹر بنائے گئے۔ 1993ء میں ندوۃ کے نائب مہتمم بنائے گئے۔ اور 1999 میں حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی کی وفات کے بعد 2000ء میں دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظم منتخب کرلیے گئے۔ پھر 2002ء میں جب مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر قاضی مجاہد الاسلام قاسمی کا انتقال ہوگیا تو متفقہ طور پر آپ کو بورڈ کا  صدر بھی بنا دیا گیا۔

مدرسہ جامعہ مدینۃ العلوم رسولی کے اکثر اساتذہ نے  حضرت مولانا کے لئے ایصال ثواب کا بھی اہتمام کیا۔ اور کہا کہ مولانا کے انتقال سے ندوۃ العلماء اور مسلم پرسنل لاء بورڈ میں جو خلاء واقع ہوا ہے۔ اس کا پُر ہونا ناممکن سا لگ رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کو اپنی جوار رحمت میں جگہ نصیب فرماکر ان کے درجات بلند فرمائے۔ (آمین)

Dr. R. Misbahi

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago