اس تاریخ کا تعلق ہندوستانی جدوجہد آزادی کے عظیم رہنما نیتا جی سبھاش چندر بوس سے بھی ہے۔ 23 جنوری 1897 کو کٹک، اڈیشہ میں پیدا ہوئے، نیتا جی کی موت کا معمہ آج تک برقرار ہے۔
ان کا یوم پیدائش ہر سال 23 جنوری کو ملک بھر میں منایا جاتا ہے۔ ان کی موت کی حقیقت جاننے کے لیے تین کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ دو نے کہا کہ ان کی موت ہوائی جہاز کے حادثے میں ہوئی۔
تیسرے نے کہا کہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔ ان کی موت کے بعد برسوں تک ملک کے مختلف حصوں میں نیتا جی کے دیکھے جانے کے دعوے کیے جاتے رہے ہیں۔
جاپان دوسری جنگ عظیم ہار چکا تھا۔ انگریز نیتا جی کے پیچھے تھے۔ یہ دیکھ کر انہوں نے روس سے مدد طلب کرنے کا ارادہ کر لیا۔ 18 اگست 1945 کو انہوں نے منچوریا کی طرف پرواز کی۔
اس کے بعد انہیں دوبارہ کسی نے نہیں دیکھا۔ پانچ دن بعد ٹوکیو ریڈیو نے اطلاع دی کہ نیتا جی جس طیارہ میں سفر کر رہے تھے وہ تائیہوکو ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
اس حادثے میں نیتا جی بری طرح جھلس گئے تھے۔ وہ تائیہوکو ملٹری اسپتال میں انتقال کر گئے۔ ان کے ساتھ سوار باقی افراد بھی مارے گئے۔ کہا جاتا ہے کہ ان کی ہڈیاں ٹوکیو کے رنکوجی مندر میں رکھی گئی ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…