انجمنِ محبانِ اردو علی گڑھ کے زیرِ اہتمام ابنِ سینا اکیڈمی علی گڑھ میں ایک ادبی نشست میں سہ ماہی ’’سیما‘‘شمارہ نمبر ۶ (جولائی تا ستمبر ۲۰۲۳ء)ادبی مجلہ علی گڑھ کے تازہ شمارے کا اجراء عمل میں آیا۔ اس موقع پر سہ ماہی’’ سیما‘‘کے مدیر اور معروف تنقید نگار سابق صدر شعبۂ اردو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ پروفیسر صغیر افراہیم نے کہا کہ یہ رسالہ مسلسل ادب کے حوالے سے خدمات انجام دے رہا ہے۔
اس سلسلے سے ہماری کوشش رہتی ہے کہ ہم اس میں معیاری مضامین کو شامل کریں اور اعلیٰ قسم کے افسانے اور شاعری اس میں شائع کریں تاکہ اردو ادب کے شائقین کو یہ اندازہ ہوسکے کہ عصرِ حاضر میں ادب کی کیا سمت و رفتار ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ مجھے اس بات کی بے حد خوشی ہے کہ اس رسالے کی رسمِ اجراء ابنِ سینا اکیڈمی علی گڑھ میں پدم شری پروفیسر سید ظل الرحمان کے ہاتھوں ہو رہی ہے۔ اس سے قبل بھی پچھلے شمارے کی رسمِ اجراء پدم شری پروفیسر سید ظل الرحمان، ڈاکٹر تقی عابدی اور پروفیسر ذکیہ صدیقی کے ہاتھوں ابنِ سینا اکیڈمی علی گڑھ ہی میں ہوئی تھی جس کی وجہ سے ہمیں یہ حوصلہ ملتا ہے کہ ہم رسالے کو زیادہ سے زیادہ کیسے خوبصورت اور معیاری بنائیں۔
رسمِ اجراء کرتے ہوئے پدم شری پروفیسر سید ظل الرحمان نے کہا کہ بلا شبہ پروفیسر صغیر افراہیم ادب کی دنیا میں ناقابلِ فراموش کارنامے انجام دے رہے ہیں وہ ماہرِ پریم چند کی حیثیت سے مشہور ہیں لیکن ان کی ادبی خدمات محدود نہیں ۔اس کے ثبوت میں ان کی ادارت میں نکلنے والا سہ ماہی’’سیما‘‘ دیکھا جاسکتا ہے جو ہر بار کی طرح اس بار بھی ضخیم اور وقیع ہے۔
اس میں جتنے مضامین اور تخلیقات شامل ہیں وہ ادب کی صحیح تفہیم و تشریح کے لیے معاون ہیں۔اس موقع پر معروف افسانہ نگار مہر الٰہی نے کہا کہ میں پروفیسر صغیر افراہیم کو ایک عرصۂ دراز سے جانتا ہوں اور ایک زمانے سے ان کی اردو خدمات سے واقف ہوں وہ ہمیشہ سے اس سلسلے سے فعال رہے ہیں ان کی ادارت میں نکلنے والا یہ رسالہ نہایت معیاری اور انفرادئیت کا متحمل ہے۔اس موقع پر نظامت کے فرائض سید بصیر الحسن وفاؔ نقوی نے انجام دیتے ہوئے کہا کہ سہ ماہی ’’سیما‘‘کے ادارئیے اردو ادب میں ایک اضافہ ہیں ان کو پڑھ کر پروفیسر صغیر افراہیم کا ذوقِ ادب آشکار ہوتا ہے۔
سید محمد عادل نے کہا کہ مصروف زندگی میں ادب کے لئے وقت نکالنا بڑا کام ہے یہ کام پروفیسر سید ظل الرحمان اور پروفیسر صغیر افراہیم جیسے اساتذہ انجام دے رہے ہیں جن سے نئی ادبی نسلیں پروان چڑھ رہی ہیں۔ذوالفقار زلفی نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ رسالے یا پرچے نکالنا آسان نہیں اس کے لئے جہاں وقت خرچ ہوتا ہے وہیں رقمِ خطیر بھی درکار ہوتی ہے پروفیسر صغیر افراہیم ادب کے سچے خادم ہیں جو اس رسالے کے تحت اردو کی بڑی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…