Categories: فکر و نظر

ایران میں رئیسی کی فتح

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ڈاکٹر وید پرتاپ ویدک</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اپنے آپ کو ایران میں سخت گیر قوم پرست کہنے والے تمام افراد اس بات پر بہت خوش ہیں کہ ابراہیم رئیسی نے ایران کے صدر کے انتخاب میں کامیابی حاصل کی۔ ایران اپنے آپ کو لاکھ اسلامی ملک کہے ، لیکن دنیا کے بیشتر اسلامی ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات ہموار نہیں ہیں۔ اسرائیل رئیسی کی فتح پر ناراض ہے ، سعودی عرب اور عراق جیسے ممالک میں خوشی کا ماحول نہیں ہے۔ امریکہ اور یوروپی ممالک کے خدشات بھی قدرے بڑھ گئے ہیں ، کیونکہ انہیں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے احیاءکے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
رئیسی ایران کے چیف جسٹس رہ چکے ہیں۔ ایران-عراق جنگ کے بعد ایران میں غداروں کو سزا دینے کے لئے قائم کردہ کمیشن کے رکن ہونے کے بعد ، امریکہ نے رئیسی پر مختلف پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔ وہ کمیشن 'مرڈر کمیشن' کے نام سے جانا جاتا ہے۔ رئیسی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سب سے پیارے شاگرد ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ خامنہ ای کے بعد وہ سپریم لیڈر کے عہدے پر فائز ہوں گے۔ رئیسی نے 2017 میں حسن روحانی کے خلاف صدارتی انتخاب بھی لڑا تھا لیکن ہار گئے تھے۔ اس بار ایران کے الیکشن کمیشن نے حسن روحانی کے علاوہ کئی اہم ایرانی رہنماوں کی امیدواریت منسوخ کردی۔ سپریم لیڈر خامنہ ای نے پہلے ہی رئیسی کی حمایت کی تھی۔ اسی لئے اس کا انتخاب یقینی تھا۔ انھوں نے ڈالے گئے کل ووٹوں کا 62 فیصد حاصل کرلیا ہے لیکن انہیں کل ووٹرز میں سے ایک تہائی سے بھی کم تعداد حاصل ہوئی ہے۔ تقریبا 6 6 کروڑ ووٹرز میں سے 2 کروڑ 90 لاکھ نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ ان میں سے بھی رئےسی کو صرف 1 کروڑ 79 لاکھ ووٹ ملے۔ زیادہ تر لوگ ووٹ دینے بھی نہیں گئے ۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
حسن روحانی ، جو رئیسی سے پہلے آٹھ سال صدر رہے ، ایک اعتدال پسند رہنما تھے۔ ان کے دور میں ، چھ اقوام نے مل کر ایران کو جوہری ہتھیاروں کے معاہدہ کیلئے تیار کیا ، اور ایران مخالف قوموں نے بھی ایران کے بارے میں ایک سخت موقف اپنایا ، لیکن معاشی حالت ، افراط زر ، بے روزگاری اور بڑے پیمانے پر مظاہروں نے روحانی کو اذیت دیئے رکھا۔ اب روس ، ترکی ، شام ، ملائیشیا اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک نے رئیسی کی کامیابی پر مبارکباد دی ہے ، لیکن انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایران کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کی بات، جسے بائیڈن انتظامیہ نے دوبارہ شروع کیا ، امید ہے کہ امریکہ اس پر قائم رہے گا اور ٹرمپ انتظامیہ کی پابندیاں ختم کرنے کی کوشش کرے گا۔ یہ ان کے اپنے قومی مفاداور ایران کے مفاد میں ہوں گے کہ یہ نئی حکومت جوہری معاہدے کے لئے عملی اقدام اپنائے اور ایران کو معاشی بحران سے نکالنے کی کوشش کرے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>(مضمون نگار ہندوستان کی خارجہ پالیسی کونسل کے چیئرمین ہیں)</strong></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago