Categories: فکر و نظر

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ’ڈلیوری میٹ ڈریمز:مودی20@ کتاب پر سمینار کا انعقاد

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
فیکلٹی آف انجینئر ئنگ  آڈیٹوریم،جامعہ ملیہ اسلامیہ میں <span dir="LTR">Modi@20:Dreams Meet Delivery</span>'کتاب پر آج ایک سمینار منعقد ہوا۔پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے   وزیر برائے اقلیتی امور  ارجن منڈانے شرکت کی اور  اندریش کمار مارگ درشک مسلم راشٹریہ منچ (ایم آر ایم) پروگرام کے خاص مقرر کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ پروفیسر پنکج متل، سیکریٹری،ایسوسی ایشن آف انڈین یونیورسٹیز(اے آئی یو)پروفیسر سروج شرما،چیئر پرسن،نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ(این آئی او ایس)ڈاکٹر خواجہ افتخار احمد اور پروفیسر جی۔سی۔ پنت،شعبہ سنسکرت،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروگرام کے دیگر نمایاں مقررین تھے۔ پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے پروگرام کی صدارت فرمائی اور مہمان خصوصی کے ساتھ دیگر مندوبین کا خیر مقدم کیا۔اس کے بعد انھوں نے مہمان خصوصی اور کلیدی خطبہ کے فاضل مقرر کا سامعین سے تعارف کرایا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
شیخ الجامعہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ’جامعہ خوش قسمت رہی ہے کہ ماضی میں اسے مہاتما گاندھی جیسی برگزیدہ ہستی نصیب ہوئی۔اور آج وہ  وزیر اعظم   نرنیدر مودی جی جیسے صاحب بصیرت اور فعال قائد کے فیاضانہ اور متواتر تعاون سے سرفراز ہے۔مودی جی کی انقلاب آفریں قیادت نے ہمیں ہماری تخلیقی مصروفیتوں میں پھر سے توانائی اور تقویت دینے کا کام کیا ہے۔جامعہ ملیہ اسلامیہ اپنی حصولیابیوں اور کامرانیوں کے ساتھ ملک کی تین سب سے اہم یونیورسٹیوں میں سے ایک ہونے کے اعزا ز کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کی احسان مند ہے۔“</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
  ارجن منڈا نے اپنی تقریر میں کہا کہ  وزیر اعظم شری نریندر مودی نے لوگوں میں چیزوں کو الگ زاویے سے دیکھنے کی خو پیدا کردی ہے۔ مسائل کی تفہیم کے سلسلے میں ان کا اندا ز فکر ونظر اوروں سے جدا اور علاحد ہ ہے۔وہ اپنی ٹیم کے اراکین کی بات انتہائی صبر سے سنتے ہیں،عمل آوری کے سلسلے میں واضح ہدایات دیتے ہیں اور ہر مسئلے کو قومی اور بین الاقوامی مفادات کے پس منظر میں توجہ دیتے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
  اندریش کمار نے اپنے خطبے میں بتایاکہ  وزیر اعظم   نریندر مودی کس طرح اقلیتوں کو سماج کے اصل دھارے میں لانے کی سعی کررہے ہیں اور اسی لیے انھوں نے کئی اسکیمیں بھی شروع کی ہیں۔انھوں نے ہندوستان کی تکثیریت اوراتحاد کے متعلق بھی گفتگو کی۔انھوں نے ان نکات پر روشنی ڈالی کہ ملک کا ایک عام شہری اپنی شناخت برقرار رکھتے ہوئے کیسے ملک کی تعمیر میں اپنا رو ل ادا کرسکتاہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پروگرام کے دیگر ممتاز مقررین نے کتاب کے مختلف پہلوؤں پر شرح و بسط کے ساتھ گفتگو کی۔یہ کتاب عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی شخصیت،ان کے نصب العین اور ’سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس‘ کے تصور کی وضاحت کرتی ہے۔پروفیسر ناظم حسین الجعفری،مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ شکریے کی رسم ادا کی۔ مذکورہ کتاب سے متعلق اس سمینار کا اختتام قومی ترانے پرہوا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago