Categories: فکر و نظر

کشمیر پر امریکہ کا تازہ رویہ

<h3 style="text-align: center;">
کشمیر پر امریکہ کا تازہ رویہ</h3>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
امریکہ کی بائیڈن انتظامیہ نے دو ٹوک الفاظ میں اعلان کیا ہے کہ وہ کشمیر سے متعلق ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسی کو جاری رکھے گی۔ بہتر ہوتا اگر وہ اپنے اعلامیے میں ٹرمپ کا نام نہ لیتے ، کیوں کہ ٹرمپ کو اعتماد نہیں تھا کہ وہ کب کیا کہیں گے اورکب اپنی ہی پالیسی کو الٹ دیں گے۔ ٹرمپ نے بار بار پاکستان کی سخت تنقیدکی تھی اور ساتھ ہی کشمیر پر ثالثی کی بھی بات کہی تھی، جس کو بھارت اور پاکستان دونوں نے نظرانداز کردیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ٹرمپ افغانستان سے اپناپیچھاچھڑاناچاہتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ کبھی پاکستان پر حملہ آور ہوتے تھے اور کبھی اس کے ساتھ نرمی کااظہارکرتے تھے ، لیکن بائیڈن انتظامیہ نہایت تحمل اور توازن سے پیش آرہی ہے ، حالانکہ ان کی ’ریپبلکن پارٹی‘کے کچھ ہندوستانی رہنما ، کشمیر معاملہ میں ، بھارت کے خلاف کافی جارحانہ ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اس وقت ری پبلکن پارٹی حزب اختلاف میں تھی۔ ایسا لگتا تھا کہ اس وقت ایسا کرنا ضروری تھا ، لیکن بائیڈن انتظامیہ مسئلہ کشمیر حل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ اس نے اپنے سرکاری بیان میں کشمیر کی داخلی صورت حال سے متعلق موجودہ ہندوستانی پالیسی کی حمایت کی ہے ، لیکن یہ بھی کہا ہے کہ دونوں ممالک کو باہمی بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنا چاہیے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر داخلہ امت شاہ نے خود پارلیمنٹ میں کہا ہے کہ جموں و کشمیر کو جلد ہی ایک بار پھر مکمل ریاست کادرجہ حاصل ہوسکتا ہے بشرط کہ وہاں سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوجائے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مجھے توقع تھی کہ بائیڈن انتظامیہ کشمیر میں جاری دہشت گردی کی سرگرمیوں کے خلاف سخت گیر لائن اپنائے گی۔ اس وقت پاکستان کی معاشی حالت بہت خراب ہے اور اس کی سیاست بھی تباہ کن ہوتی جارہی ہے۔ اگر چین کو اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے تو پھر بائیڈن انتظامیہ کو آگے آنا ہوگا اور پاکستان کو ہندوستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے متحرک ہونا پڑے گا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چین کی طرف امریکہ کی سختی اسی وقت کامیاب ہوگی جب وہ بحر الکاہل کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیاءمیں بھی چین پر لگام ڈالنے کی کوشش کرے گا۔ اگر بائیڈن چاہیں تو ، وہ آج جنوبی ایشیاءمیں وہی کردار ادا کرسکتے ہیں ، جو 75-80 سال پہلے ، امریکی صدر ٹرومین اور آئزن ہاور نے یورپی ’دشمن قوموں‘ کو ’نیٹو‘ میں تبدیل کرنے کے لیے ادا کیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ڈاکٹر ویدپرتاپ ویدک</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>(مضمون نگار ہندوستانی کونسل برائے خارجہ پالیسی کے چیئرمین ہیں)</strong></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago