فکر و نظر

دنیا میں سب سے خطرناک زلزلہ کب آیا تھا؟ 3800 سال قبل کی کیا ہے کہانی؟

سب سے بڑا زلزلہ 3800 سال قبل آیا تھا، چلی کا جغرافیہ ہی بدل گیا تھا

لندن، 06 فروری (انڈیا نیرٹیو)

 ترکی اور شام سمیت کئی ممالک میں شدید زلزلے سے ہونے والی تباہی کے بعد لوگ ایک بار پھر دنیا کے بڑے زلزلوں کو یاد کر رہے ہیں۔ اسی لیے انسانی تاریخ کے سب سے بڑے زلزلوں کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔ سب سے بڑا زلزلہ تقریباً 3800 سال قبل آیا تھا جس نے چلی کا جغرافیہ بدل کر رکھ دیا تھا۔

انگلینڈ کی یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن  کے محققین کا دعویٰ ہے کہ تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ 3800 سال قبل شمالی چلی میں آیا تھا۔ اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 9.5 بتائی گئی۔ صورتحال یہ ہو گئی تھی کہ اس وقت زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والوں کو ایک ہزار سال تک کے لئے   ساحل چھوڑنا پڑا تھا۔

محقق پروفیسر جیمز گوف کے مطابق ان کے پاس اس بات کی تصدیق کے لیے کافی ثبوت اور بنیادیں ہیں۔ اس تحقیق سے پہلے چلی کے شہر والڈیویا میں 22 مئی 1960 کو آنے والا زلزلہ سب سے بڑا زلزلہ سمجھا جاتا تھا۔ اس کی شدت 9.4 اور 9.6 کے درمیان تھی۔ جنوبی چلی میں اس زلزلے میں چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

آئیے جانتے ہیں عالمی تاریخ کے چند بڑے زلزلوں کے بارے میں

12 جنوری 2010: ہیتی میں 7.0 شدت کے زلزلے سے 316,000 افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد اس ملک کی تاریخی ساخت اور جغرافیائی شکل میں ہمیشہ کے لیے بہت بڑی تبدیلی آئی۔

16 دسمبر 1920: چین کے ہائی یوان میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا۔ اس زلزلے میں دو لاکھ سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ اس زلزلے کی شدت کے منفی نتائج کئی دہائیوں تک بھگت رہے تھے۔

یکم ستمبر 1923: جاپان کے شہر کانتو میں شدید زلزلہ آیا۔ ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 7.9 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کی وجہ سے 1,42,800 افراد ہلاک ہوئے۔ لوگوں کی بڑی تعداد معذور تھی۔

15 جنوری 1934: نیپال اور بھارت کی ریاست بہار کو شدید زلزلے کا سامنا کرنا پڑا۔ اس زلزلے کی شدت 8.0 ریکارڈ کی گئی۔ اس زلزلے میں 10,600 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی۔ ہزاروں لوگ بے گھر اور معذور ہو گئے۔

22 مئی 1960: شدت کے لحاظ سے اب تک کا سب سے خطرناک زلزلہ چلی میں آیا۔ ریکٹر اسکیل پر 9.5 شدت کے اس زلزلے سے آنے والے سونامی نے جنوبی چلی، جزائر ہوائی، جاپان، فلپائن، مشرقی نیوزی لینڈ، جنوب مشرقی آسٹریلیا سمیت کئی ممالک میں خوفناک تباہی مچائی۔

27 جولائی 1976: چین کے شہر تانگشان میں 7.5 شدت کے اس زلزلے کی وجہ سے 2,42,769 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس تباہی کی وجہ سے حالات بگڑ گئے جس سے نمٹنے میں برسوں لگ گئے۔

26 دسمبر 2004: سماترا، انڈونیشیا میں 9.1 کی شدت کا شدید زلزلہ آیا۔ اس زلزلے میں 2,27,898 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس سے کئی ممالک متاثر ہوئے اور یہاں کے لوگوں کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی۔

25 اپریل 2015: نیپال میں 7.8 شدت کا زلزلہ آیا۔ اس تباہ کن زلزلے میں 9000 سے زائد افراد ہلاک اور 23000 سے زائد زخمی ہوئے۔ اس کا مرکز نیپال سے 38 کلومیٹر دور لامجنگ میں تھا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago