’’فٹ انڈیا اسکول ویک پہل بہت اہم ہے کیونکہ فٹ نیس کی عادتیں بہت کم عمری سے ہی پیدا کی جانی چاہئے۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ تمام اسکولوں کو ملک گیر سطح پر اس پہل میں حصہ لینا چاہئے. اور فٹ اور صحت مند زندگی گزارنےکےلئے طلبہ کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ میں طوفان اور طوفانی میسکٹس کا آغاز کرنے کےلئے بے حد پرجوش ہوں ،جو اس تقریب کو مزید دلچسپ بنادیں گے۔‘‘
فٹ انڈیا مہم کا آغاز وزیراعظم نریندر مودی نے سال 2019 میں کیا تھا. اس کے سالانہ فٹ انڈیا اسکول ویک پروگرام کا آغاز اسی سال دسمبر میں کیا گیا تھا . اور اسے طلبہ میں فٹ نیس اور کھیل کود کےسلسلے میں بیداری میں اضافہ کرنے. اورفٹ نیس کی اچھی عادتیں پیدا کرنے کےلئے اسکولوں کی حوصلہ افزائی کرنے کےلئے مختص کیا گیا تھا۔
جہاں اس پروگرام کے گزشتہ تینوں ایڈیشنوں نےاس پہل کو نئی نسل کے درمیان مزید مقبول بنانے کے لئے. طلبہ کے درمیان زبردست کامیابی حاصل کی تھی ،وہیں رواں ایڈیشن کے فلیگ شپ میں دو میسکٹ کا اضافہ کیا گیا. ایک طوفان اور دوسرا طوفانی،یہ دونوں بھارت کے فٹسٹ سپر ہیرو اور سپر ویمن کی نمائندگی کرتے ہیں۔اولمپک
میسکٹ کو کھیل کود سے مزید مربوط بنانے کےلئے انہیں بڑی طاقتیں دی گئی ہیں. جیسے ہوا کی طرح تیز رفتاری سے دوڑنا(ایتھلیٹکس)،گاڑیاں اٹھانا(ویٹ لفٹنگ) اور زبردست دماغی صلاحتیں (شطرنج)۔وہ لوگوں کو کھیل کود اور فٹ نیس کے بارے میں مختلف کہانیاں سنا کر بھی مشغول رہتے ہیں. اور اس عمل کے لئے ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتے ہیں۔
جو ایک ماہ تک ملک بھر کے مختلف اسکولوں میں فٹ نیس اور کھیل کود کی. مختلف شکلوں کےلئے 4 سے6 دن کےلئے تقریبات منائے گا اور اسکولوں میں اس کی اہمیت پر زور دے گا۔
فٹ انڈیا اسکول ویک کے دوران اسکولوں کو جن مختلف سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ان میں شامل ہیں – کھیلوں کا سالانہ دن، جہاں انہیں اپنے طلباء میں کھیلوں کی غیر معمولی صلاحیتوں کی نشاندہی کرنے اور ہنر کی شناخت کے تحت فٹ انڈیا پورٹل پر اپنی تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے،مضمون نویسی، مباحثہ، کوئز، موضوع پر پوسٹر سازی کا مقابلہ – فٹنس کی اہمیت؛ مختلف سرگرمیاں جن میں دیسی کھیل شامل ہیں؛ کھیلو انڈیا طلباء کی جسمانی فٹنس کا جائزہ؛ دیگر سرگرمیوں کے علاوہ یوگا اور میڈی ٹیشن۔
نیرج چوپڑا کی کچھ ان کہی کہانیاں سابق کوچ نسیم احمد کی زبانی
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…