اشونی پونپّا نے جب سے بڑی لیگ میں شمولیت اختیار کی ہے اُنہیں نمایاں بلندی پر رہنے کی عادت سی بن گئی ہے۔ لیکن جب انہوں نے اس ہفتے کے شروع میں پی ڈی ڈی یو انڈور اسٹیڈیم کے بیڈمنٹن کورٹ میں قدم رکھا اُنہیں پتہ تھا کہ ہندوستانی بیڈمنٹن کمیونٹی کی طرف سے توجہ اور بھی زیادہ شدید ہو گی۔
جمعرات کو انہوں نے پہلا کامیاب قدم اس وقت اٹھایا ، جب انہوں نے دہلی کے روہن کپور اور کنیکا کنول کو سیدھے مقابلوں میں ہرا کر طلائی تمغہ جیتا۔
تینتیس 33 سالہ اشونی نے اپنی جیت مکمل کرنے کے بعد کہا کہ ‘‘میں بہت خوش ہوں کہ ہم نے قومی کھیلوں کے خطاب کے ساتھ شروعات کی ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ‘‘اتفاقی طور پر، قومی کھیلوں میں یہ میرا پہلا طلائی تمغہ ہے’’۔
اشوِنی بلاشبہ ہندوستان کے بہترین ڈبلز کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے اپنے ممتاز کیریئر میں بائیں ہاتھ کی کھلاڑی جوالا گٹا اور این سکی ریڈی کے ساتھ کامیابی سے ساجھے داری کی۔
تمل ناڈو کے وی آر نردھنا اور ہری ہرن امساکارونن کے ساتھ سیمی فائنل میں آتشی آزمائش سے گزرنے کے بعد اشونی پونپا اور سائی پرتیک فائنل میں 21-15، 21-13 سے آسانی سے جیت گئے۔
ابتدائی دنوں کی شراکت کا تجزیہ کرتے ہوئے اشونی نے کہا کہ پرتیک بہت پراعتماد کھلاڑی نظر آتا ہے۔ ‘‘وہ شٹل پر پوری طاقت سے ضرب لگاتا ہے۔ اس کے پاس مضبوط دفاع ہے اور اس کے پاس اچھی کورٹ کوریج کی صلاحیت بھی ہے۔ ان سب کا تعلق ایک دوسرے کا کھیل سمجھنے . اور صحیح توازن پیدا کرنے سے ہے۔ پرتیک تیزی سے سیکھنے والا ہے’’۔
33 سالہ اشونی نے اعتراف کیا کہ جوڑی کو صبر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس نے کہا کہ ‘‘ہم ابھی تک ایک دوسرے کے انداز کو نہیں جانتے اور ہمارے پاس بہت زیادہ تیاری بھی نہیں تھی۔ یہ طلائی تمغہ ہمیں اعتماد بخشے گا’’۔
اشونی نے سینئر پارٹنر کا کردار قابل ستائش طریقے سے نبھایا۔ ‘‘میں نے اس سے کہا کہ وہ کورٹ میں مثبت سوچ کے ساتھ رہے۔ ہم نے اپنے اعصاب پر قابو رکھا۔ یہ آسان نہیں تھا۔ یہ ہمارا پہلا ٹورنامنٹ تھا اور ٹاپ سیڈ ہونے کی وجہ سے دباؤ کا سامنا تھا۔ اس نے ڈھنگ سے کھیلا۔ سائی پرتیک کے ساتھ مضبوط امتزاج بنانے کی امید ظاہر کرتے ہوئے اس نے کہا کہی یہ چیز ایک کھلاڑی کو مضبوط بناتی ہے۔
اشونی کے ساتھ کھیلنے کے تجربے سے 22 سالہ سائی پرتیک اپنی طرف سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس نے کہا کہ ‘‘مجھے ان سے بہت کچھ سیکھنا ہے۔مجھےیقین ہے کہ وہ مکسڈ ڈبلز کی بہترین کھلاڑی ہیں’’ اس نے کہا کہ‘‘ میں ان کے کھیل کی تعریف کرتے ہوئے پلا بڑھا ہوں۔ میں خوش قسمت ہوں کہ اب میں ان کے ساتھ کھیل رہا ہوں۔ وہ کورٹ میں ہمیشہ پرسکون رہتی ہیں۔
اپنے کیریئر کے بارے میں بات کرتے ہوئے اشونی نے کہا کہ ڈبلز کھلاڑی کے طور پر اس کے بہترین لمحات جوالا گٹا کے ساتھ تھے۔‘‘ کسی کھیل کے بارے میں ہم نے نہ کبھی سوچا نہ منصوبہ بندی کی۔ اس طرح میچ کی کوئی تیاری نہیں کی جاتی تھی۔ اس نے کہا کہ ہم صرف ایک مثبت ذہن کے ساتھ میچ میں اترے تھے۔ ہم ایک دوسرے کے کھیل کے تعلق سے پراعتماد تھے۔ یہ ایک مختلف تجربہ تھا۔ جوالا ایک خوش مزاج اور بہت حوصلہ مند تھیں.
اشونی نے کہا کہ سائکی اور ساتوک سائی راج رینکی ریڈی کے ساتھ ان کی ساجھے داری مختلف تھی۔ ہمیں اپنے کھیل پر محنت کرنا پڑتی تھی۔ یہ آسان نہیں تھا۔ میں جلدی سے کھل کر کھیلنے کا رجحان رکھتی ہوں۔ اب میں اپنے کھیل کے ساتھ زیادہ ہوشیار ہو گئی ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ گزشتہ چند برسوں میں جسمانی اور ذہنی طور پر مجھے تحریک ملی ہے۔ درحقیقت میں پرتیک کے ساتھ اپنی نئی ساجھے داری کے تعلق سے پرجوش ہوں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…