<div class="text-center">
<h2>ٹو وہیلر ہیلمٹ کے لئے بی آئی ایس معیارات پر نظر ثانی two wheeler helmets
<span id="ltrSubtitle"></span></h2>
</div>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL"> سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت نے ایس او 4252 (ای) مورخہ 26 نومبر 2020 کے توسط سے. دوپہیہ موٹر گاڑیوں (کوالٹی کنٹرول) کی سواریوں کے لئے ہیلمٹ حکم نامہ 2020 جاری کیا ہے۔ ٹو وہیلر سواریوں کے لئے حفاظتی ہیلمٹ کو. لازمی بی آئی ایس سرٹیفکیشن اور کوالٹی کنٹرول آرڈر پبلی کیشن کے تحت شامل کیا گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL">سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق ملک کی موسمیاتی صورت حال کے موافق. ہلکے وزن کے ہیلمٹ کے بارے میں غور و فکر کرنے اور ہیلمٹ سے متعلق. عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے سڑک حفاظتی کمیٹی بنائی گئی تھی۔ اس کمیٹی نے ایمس سے ماہر ڈاکٹروں اور بی آئی ایس کے ماہرین سمیت. مختلف شعبوں کے ماہرین شامل کئے گئے۔ کمیٹی نے مارچ 2018 میں اپنی رپورٹ کے تفصیلی تجزیے کے. بعد ملک میں ہلکے وزن کے ہیلمٹ کی سفارش کی۔ وزارت نے اس سفارش کو قبول کرلیا۔</p>
<h4 style="text-align: right;">ٹو وہیلر ہیلمٹ کے لئے بی آئی ایس معیارات پر نظر ثانی</h4>
<p dir="RTL">کمیٹی کی سفارشات کے مطابق بی آئی ایس نے مخصوص تفصیلات پر نظر ثانی کی ہے، جس سے ہلکے وزن کے ہیلمٹ بنیں گے۔ بھارت کے بازاروں میں اچھی مسابقت اور متعلق ہیلمٹ مینوفیکچررس کو دیکھتے ہوئے امید کی جاتی ہے کہ اس مسابقت سے اچھی کوالٹی کے کم وزن والے ہیلمٹ کی مانگ بڑھے گی۔</p>
<p dir="RTL">بھارت میں ہر سال تقریباً 1.7 کروڑ ٹو وہیلرس (دوپہیہ گاڑیاں) بنائے جاتے ہیں۔</p>
<h4 dir="RTL">سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق</h4>
<p dir="RTL">کیو سی او کا مطلب ہوگا کہ صرف بی آئی ایس سرٹیفائیڈ ٹو وہیلر ہیلمٹ ہی بنائے جائیں گے اور ٹو وہیلر بازار میں فروخت کئے جائیں گے۔ اس سے کم کوالٹی والے ہیلمٹ کی فروخت کم ہوگی جس کے نتیجے میں ٹو وہیلرس کا استعمال کرنے والے شہری جان لیوا حادثات سے بچ سکیں گے۔ two wheeler helmets</p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…