شطرنج اور کیرم چیمپیئن شپ کا اہتمام خواتین کے کالج سری نگر میں کیا گیا جس میں وادی کشمیر کی لڑکیوں نے بڑے پیمانے پر شرکت کی اور اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
چیمپئن شپ کا انعقاد کالج کے اسپورٹس ونگ نے جموں و کشمیر کے ڈائریکٹوریٹ آف یوتھ سروسز اینڈ اسپورٹس کے اشتراک سے کیا تھا۔ شطرنج اور کیرم سمیت ا نڈور گیمز ہمیشہ محدود وقت میں ختم ہوتے ہیں، اور اس وجہ سے لڑکیاں ان چیمپئن شپ میں حصہ لینے کے لیے اپنے وقت کا آسانی سے انتظام کر سکتی ہیں۔
لڑکیاں دیگر ان ڈور کھیلوں کی سرگرمیوں میں بھی حصہ لے رہی ہیں۔ حکام اس قسم کا پلیٹ فارم مہیا کرنے اور وادی میں ان گیمز کو فروغ دینے کے لیے بھی ایک شاندار قدم اٹھاتے ہیں۔
وومینکالج کے کھیل کے ڈائریکٹر جے ایس مہتا نے بتایا کہ ہماری شرکت اتنی ہے کہ ہمیں کھلاڑیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ملی، یہاں طلبہ کھیلنے آتے ہیں، ہم نے انٹر گروپ میچز کا انعقاد بھی کیا اور ان کا انتخاب بھی کیا، ہم ان طلبہ کو پریکٹس کے لیے کوچنگ، ایک کمرہ اور کیرم دیتے ہیں تاکہ انہیں مستقبل میں کھیلنے کا موقع مل سکے۔
ایک کھلاڑی نے کہا کہان گیمز کا فائدہ یہ ہے کہ ہمیں کوئی چوٹ نہیں لگتی۔ دوسرے گیمز میں چوٹ لگنے کا خدشہ بنا رہتا ہے یہ دماغ سے کھیلے جاتے ہیں۔ ہم جتنا زیادہ گیمز پر توجہ دیں گے، ہمیں آگے بڑھنے کا موقع ملے گا۔
ایک اور کھلاڑی نے کہا، “ان ڈور گیمز کے بارے میں بہت غلط فہمی پائی جاتی ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ان گیمز میں کیریئر نہیں بنے گا۔ لوگ اب جانتے ہیں کہ یہ گیمز نیشنل اور انٹرنیشنل لیول پر کھیلے جاتے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…