نئی دہلی،6 دسمبر (انڈیا نیریٹو)
آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن (اے آئی ایف ایف) نے اے ایف سی ایشین کپ 2027 کی میزبانی کے لیے اپنی بولی باضابطہ طور پر واپس لے لی ہے۔ اے آئی ایف ایف نے ایک بیان میں کہا، ’’آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن کی ایگزیکٹو کمیٹی نے اے ایف سی ایشین کپ 2027 کی میزبانی کے لیے اپنی بولی واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔
فیڈریشن کے اسٹریٹجک روڈ میپ کے مطابق، جس کا اعلان اس ماہ کے آخر میں کیا جائے گا، اے آئی ایف ایف انتظامیہ بڑے ایونٹس کی میزبانی پر غور کر رہی ہے۔ وفاق کی اسٹریٹجک ترجیحات میں فٹ نہیں ہے۔ ہماری موجودہ توجہ اے ایف سی ایشین کپ جیسے بڑے ایونٹس کی میزبانی سے پہلے فٹ بال کے ایک مناسب انفراسٹرکچر کی بنیاد بنانے پر ہے۔
17 اکتوبر 2022 کو اپنی میٹنگ کے دوران، اے ایف سی کی ایگزیکٹو کمیٹی نے ایشین کپ 2027 کی میزبانی کے لیے اے آئی ایف ایف اور سعودی عربین فٹ بال فیڈریشن کی بولیوں کو درج کیا تھا۔ اے ایف سی کانگریس کو فروری 2023 میں مناما، بحرین میں فائنل میزبان کا انتخاب کرنا تھا۔
اے آئی ایف ایف صدر کلیان چوبے نے ایک سرکاری بیان میں کہا، ’’بھارت ہمیشہ سے بڑے ٹورنامنٹس کے لیے ایک شاندار اور موثر میزبان رہا ہے، جس کا حال ہی میں ختم ہونے والے فیفا انڈر 17 ویمنز ورلڈ کپ میں بھرپور مظاہرہ کیا گیا تھا۔ حالانکہ، ایگزیکٹو کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ فی الحال فیڈریشن کی مجموعی حکمت عملی نچلی سطح سے لے کر نوجوانوں کی ترقی تک ہر سطح پر ہمارے فٹبال کو مضبوط بنانے کے بنیادی ہدف پر مرکوز ہے۔ ‘‘
اے آئی ایف ایف کے سکریٹری جنرل شاجی پربھاکرن نے کہا، ’’میزبانی کے لیے بہت زیادہ وسائل کی ضرورت ہوتی ہے اور بعض اوقات اہم مسائل سے ہماری توجہ ہٹانے کے رجحان کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ فی الحال، ہماری توجہ ہندوستانی فٹ بال کو ایک ساتھ آگے لے جانے پر مرکوز ہونی چاہیے۔‘‘
ہندوستان کی دستبرداری کے بعد، 2027 میں 19ویں اے ایف سی ایشیائی کپ کی میزبانی کے لیے صرف سعودی عرب کی امیدواری کو غور کے لیے اے ایف سی کانگریس میں پیش کیا جائے گا۔
اے ایف سی ایشین کپ آخری مرتبہ 2019 میں متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوا تھا اور قطر 2023 میں اگلے ایڈیشن کی میزبانی کرے گا۔
ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہندوستانی مردوں کی فٹ بال ٹیم پہلے ہی قطر میں ہونے والے اے ایف سی ایشین کپ 2023 کے لیے کوالیفائی کر چکی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…