Categories: کھیل کود

آرچرراکیش کمار ٹوکیو پیرالمپکس میں بہترمظاہرےکے لیے پر امید

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
تین مرتبہ خودکشی کی کوشش سے لے کر ٹوکیو<span dir="LTR">Tokyo </span>میں اپنے پہلے پیرالمپک کھیلوں<span dir="LTR">Paralympic Games </span>کے لیے کوالیفائی کرنے تک ہندوستان کے ٹاپ کمپاؤنڈ پیرا آرچر راکیش کمار<span dir="LTR">Rakesh Kumar </span>نے کامیاب زندگی کے لیے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ اس سال فروری میں دبئی میں فضا ورلڈ رینکنگ تیر اندازی چیمپئن شپ میں اوپن کمپاؤنڈ سیکشن میں طلائی تمغہ جیتنے والے کمار ہندوستان کے سب سے زیادہ درجہ والے کمپاؤنڈ آرچر ہیں جن کی عالمی درجہ بندی 11 ویں ہے اور پیرالمپکس میں تمغے کے دعویدار ہیں۔ وہ 24 اگست کو مردوں کے کمپاؤنڈ اوپن اور مکسڈ کمپاؤنڈ اوپن میں حصہ لیں گے، جو بالترتیب 27 اور 29 اگست کو منعقد ہوں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جب وہ 2009 اور 2014 کے درمیان پچھلے دو سال میں پیرا تیر اندازی کے مقابلوں میں اپنی حالیہ اچھی پرفارمنس کے بعد عروج پر تھے، کمار ایک حادثے کے بعد جذباتی پریشانی سے گزرے۔ حادثے کے بعد چلنے سے قاصر اور اپنے خاندان کی کم آمدنی کے ساتھ کمار انتہائی افسردہ رہتے تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انھوں نے کہا کہ ’’میں ابھی اپنے پیروں پر کھڑا ہو رہا ہوں، اپنے خاندان کی دیکھ بھال کے لیے کافی کمانا شروع کر دیا تھا۔ لیکن اس حادثے نے میری دنیا کو الٹ دیا۔ ایک عمر میں جب مجھے اپنے بوڑھے والدین کی دیکھ بھال کرنی پڑی، انہیں میرا خیال رکھنا پڑا۔ میں اپنے والدین اور چھوٹے بھائی پر بہت بڑا مالی بوجھ بن گیا تھا‘‘۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس سال فروری میں متحدہ عرب امارات کے دبئی میں 7 ویں فضا پیرا آرچری ورلڈ رینکنگ ٹورنامنٹ کے مردوں کے کمپاؤنڈ اوپن سیکشن میں سونے کا تمغہ جیتنے والے کمار کا کہنا ہے کہ "خودکشی ہی واحد راستہ نظر آتا تھا‘‘۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
حادثے کے بعد کمار وہیل چیئر تک محدود تھے اور جموں کے قریب اپنے آبائی شہر کٹرا میں سڑک کے کنارے ایک چھوٹی سی دکان چلا رہے تھے جب کوچ کلدیپ ویدوان نے انھیں دیکھا تو وہ حیران رہ گئے۔</p>
<blockquote class="twitter-tweet">
<p dir="ltr" lang="en">
Know Your Para Athlete<br />
<br />
Rakesh Kumar, India's first Para Archer to qualify for the Tokyo <a href="https://twitter.com/hashtag/Paralympics?src=hash&ref_src=twsrc%5Etfw">#Paralympics</a> , is one of the country's best athletes and an inspiration to society.<a href="https://twitter.com/hashtag/Cheer4India?src=hash&ref_src=twsrc%5Etfw">#Cheer4India</a> <a href="https://twitter.com/hashtag/Praise4Para?src=hash&ref_src=twsrc%5Etfw">#Praise4Para</a> <a href="https://t.co/i6Ta6v6ABR">pic.twitter.com/i6Ta6v6ABR</a></p>
— SAI Media (@Media_SAI) <a href="https://twitter.com/Media_SAI/status/1424973258009415680?ref_src=twsrc%5Etfw">August 10, 2021</a></blockquote>
<script async src="https://platform.twitter.com/widgets.js" charset="utf-8"></script><p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کمار یاد کرتے ہیں کہ ’’کوچ نے محسوس کیا کہ میرے پاس مضبوط بازو ہیں اور اصرار کیا کہ مجھے تیر اندازی کی کوشش کرنی چاہیے اور اگر مجھے یہ پسند ہے تو جاری رکھنا چاہیے‘‘۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انھوں نے اسے آزمایا اور جلد ہی اس کھیل سے جڑ گیا۔ اس نے اسے اپنے خاندان کی کفالت کے لیے بھی دیکھا ، کیونکہ ان کا چھوٹا بھائی اکلوتا کمانے والا تھا۔ انھیں شری ماتا وشنو دیوی شرائن بورڈ کی طرف سے بہت زیادہ تعاون ملا، جس نے سامان اور کوچنگ کے لیے اپنے فنڈنگ ​​کا خیال رکھا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
آرچری ایسوسی ایشن آف انڈیا ، پیرالمپک کمیٹی آف انڈیا اور اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا نے بھی اس میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ کمار نے مزید کہا کہ اتنا مہنگا کھیل کھیلنے کے لیے مالی وسائل درکار ہیں۔ پچھلے تین سال میں کمار کھلے کمپاؤنڈ تیر اندازی میں ملک میں بہترین بن کر ابھرے ہیں، جو دنیا میں 10 ویں نمبر پر ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وہ اس ٹیم کا حصہ تھا جس نے 2018 میں یورپی سرکٹ کے دوسرے مرحلے میں ٹیم مقابلہ میں طلائی تمغہ جیتا اور 2019 میں 5 ویں فضا پیرا تیر اندازی عالمی رینکنگ ٹورنامنٹ میں مخلوط ٹیم ایونٹ میں کانسی کا تمغہ جیتا۔ اس نے اب تک بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں حصہ لیا ہے۔ ان کی مستقل کارکردگی نے انہیں پیرالمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں مدد دی اور کمپاؤنڈ تیر اندازی میں ہندوستان کی بہترین تمغے کی امید سمجھی جاتی ہے۔اس طرح کی توقعات بہت زیادہ دباؤ کا باعث بن سکتی ہیں لیکن کمار توقعات سے خفا نہیں ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago