تہران ،29نومبر(انڈیا نیریٹو)
ایرانی فٹ بال ایسوسی ایشن نے اتوار کے روز احتجاج کیا کہ اس کے امریکی ہم منصب نے دو روایتی حریفوں کے درمیان اگلے میچ سے قبل سوشل میڈیا پر ایران کے پرچم کو تبدیل کر دیا ہے، اس بنا پر ایسوسی ایشن نے امریکہ کو ورلڈ کپ سے نکالنے کا مطالبہ کردیا۔دونوں ملکوں میں سیاسی حدت کے اضافے کے دوران ایرانی قومی ٹیم منگل 29 نومبر کو گروپ ٹو میں اپنے آخری میچ میں امریکی فٹ بال ٹیم کے مقابل ہوگی۔ قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کے اگلے مرحلہ میں جانے کیلئے ایرانی ٹیم کی امریکہ پر فتح اہم کردار ادا کرے گی۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی آئی آر این اے نے کہا کہ یو ایس سوکر فیڈریشن کے انسٹاگرام پیج نے ایرانی پرچم سے خدا کی علامت کو ہٹا دیا ہے جو ایک غیر پیشہ ورانہ عمل ہے۔ ایرانی فٹ بال ایسوسی ایشن نے فیفا کو ایک ای میل بھیجی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ امریکی فٹ بال ایسوسی ایشن کو اس عمل پر سنگین وارننگ جاری کی جائے۔ایران کا جھنڈا سرخ، سفید اور سبز رنگ پر مشتمل ہے جس کے درمیان میں سٹائلائزڈ رسم الخط میں لفظ اللہ لکھا گیا ہے۔ امریکی فیڈریشن کے انسٹاگرام اور ٹویٹر پیجز پر دو پوسٹس میں پرچم سے یہ لفظ ہٹا دیا گیا ہے۔
امریکن فیڈریشن کے ایک میڈیا عہدیدار نے کہا کہ ایران میں خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یہ ایک تصویر تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیڈریشن کی ویب سائٹ پر پرچم کو تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔فیڈریشن کے ترجمان نے بعد میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس پوسٹ کو ہٹا دیا گیا ہے اور اس کی جگہ صحیح جھنڈا دکھایا گیا ہے، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ہم اب بھی ایران کی خواتین کی حمایت کرتے ہیں۔ایران کی خبر رساں ایجنسی تسنیم نے ٹویٹر پر کہا کہ امریکی ٹیم نے فیفا کے چارٹر کی خلاف ورزی کی ہے جس کی سزا مناسب جرمانہ اور 10 میچوں کی پابندی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ٹیم کو ورلڈ کپ سے نکال دینا چاہیے۔
یاد رہے تہران میں امریکی سفارت خانے میں درجنوں امریکی طلبہ کو یرغمال بنائے جانے کے چند ماہ بعد امریکہ اور ایران نے 1980 میں سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…