Categories: Uncategorized

زراعت کے مرکزی وزیر نے مورینا میں آرگینک سیڈ فارم کا سنگ بنیاد رکھا

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج مورینا میں نیشنل سیڈ کارپوریشن (این ایس سی) کے آرگینک سیڈ فارم کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس کے مکمل ہونے پر، تیل کے بیجوں کے نئے نامیاتی بیج مدھیہ پردیش کے کسانوں کو دستیاب ہوں گے۔  فارم سے کسانوں کو جدید تکنیکوں سے متعارف کرایا جائے گا، انہیں زیادہ پیداوار دینے والے بیج ملیں گے اور ان کی سماجی و اقتصادی حالت بہتر ہوگی۔ اس موقع پر جناب تومر نے اعلان کیا کہ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے چمبل کے قومی جنگلی حیات کی پناہ گاہ میں 207 ہیکٹیئر اراضی کو ڈی نوٹیفائی کرنے  کی سفارش کرنے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔ جنگلی پناہ گاہ کا یہ علاقہ محصولاتی زمین ہونے کی وجہ سے . ریت کی دستیابی مقامی سطح پر ہوگی جس سے روزگار میں بھی اضافہ ہوگا۔

نامیاتی بیجوں کی تیاری کے لیے مورینا

جناب تومر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ناہموار علاقے میں زمین کو بہتر بنا کر نامیاتی بیجوں کی تیاری کے لیے مورینا (مدھیہ پردیش) میں ایک فارم قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے مدھیہ پردیش حکومت نے مرکزی وزارت زراعت کو مورینا کے 4 گاؤوں (گڈورہ، جکھونا، رٹھورا خورد اور گورکھا) میں 885.34 ہیکٹیئر زمین الاٹ کی ہے۔ یہ زمین چمبل کا ایک ناہموار علاقہ ہے اور اس علاقے میں گھاٹیوں کی وجہ سے کاشتکاری ممکن نہیں تھی۔ چونکہ این ایس سی کسانوں کو معیاری بیج فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور 15 لاکھ کوئنٹل معیاری تصدیق شدہ بیج تیار کر رہا ہے اور انہیں کسانوں کو دستیاب کر رہا ہے، اس لیے وزارت زراعت نے مورینا میں نامیاتی بیج کا  ایک فارم تیار کرنے کی ذمہ داری این ایس سی کو سونپی ہے۔

زمینی اصلاحات سے متاثر ہو کر مقامی کسان

مورینا کی گھاٹیوں میں بیج کی پیداوار سے زمین میں بہتری آئے گی. اور زمین زرخیز ہو جائے گی۔ زمینی اصلاحات سے متاثر ہو کر مقامی کسان اپنے کھیتوں میں زمین کو بہتر بنا سکیں گے.  اور جدید ترین سائنسی طریقہ سے بیج تیار کر سکیں گے اور کاشتکاری کی کم لاگت سے اعلیٰ معاشی فوائد حاصل کر سکیں گے۔ کسانوں کو یہاں بیج کی پیداوار کی جدید ترین تکنیکیں سیکھنے کو ملیں گی۔ مقامی اور ریاستی کسانوں کو این ایس سی کے ماہرین کے ذریعہ تربیت فراہم کرکے  بیج کی پیداوار کی جدید ترین تکنیکیں سکھائی جائیں گی۔ مورینا کے مقامی کارکنوں کو زمینی اصلاحات.  اور فارم میں بیج کی پیداوار کے ذریعے روزگار ملے گا۔

زرعی ایکو سسٹم اور مجموعی طور پر معیشت کو فائدہ ہوتا ہے

جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں زراعت کے شعبے میں ہمہ جہت کام کی وجہ سے دنیا بھر میں ہندوستان کا قد بہتر ہوا ہے. ہمارا ملک واسودیو کٹمبکم کے جذبے سے کام کر رہا ہے۔ وزیر اعظم کا نعرہ ہے ’’جئے جوان، جئے کسان. جئے وگیان، جئے انوسندھان‘‘، مورینا کا سیڈ فارم کسانوں کی ترقی کے لیے سائنس اور تحقیق کا بھرپور استعمال کرے گا۔ بیج، زراعت کی بنیاد اور اہم ان پٹ ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ زراعت کے لیے اچھے بیجوں کی دستیابی سے زرعی ایکو سسٹم. اور مجموعی طور پر معیشت کو فائدہ ہوتا ہے. اس کے علاوہ پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے.  اور اس کے نتیجے میں کسانوں کی زیادہ آمدنی ہوتی ہے۔ ریاستوں کو بیج کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت.  مختلف اسکیموں کے ذریعے بیجوں کی تقسیم میں مدد کرتی ہے۔

چمبل کی جنگلی حیات کی پناہ گاہ کے حصے میں ڈی نوٹیفکیشن کے بہت سے فوائد ہوں گے:

مرکزی وزیر اور مقامی رکن پارلیمنٹ جناب تومر کی کوششوں سے ڈی نوٹیفکیشن کے باعث یہ علاقہ سینکچری ایریا سے باہر ہو جائے گا. جس کی وجہ سے یہاں سے ریت مقامی سطح پر تعمیرات/ترقیاتی کاموں کے لیے سستے داموں پر دستیاب ہو گی۔ اس کے نتیجے میں روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ جناب تومر نے ڈی نوٹیفکیشن کے بارے میں ماحولیات، جنگلات . اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر جناب بھوپیندر یادو سے درخواست کی تھی۔ وزیر جناب یادو کی صدارت میں نیشنل وائلڈ لائف بورڈ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی. 69ویں میٹنگ میں اس بارے میں تجویز پر غور کیا گیا . اور کمیٹی نے سینکچری کے 207.05 ہیکٹیئر رقبے کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی سفارش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے باغبانی اور فوڈ پروسیسنگ کے وزیر

سیڈ فارم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے موقع پر. مدھیہ پردیش کے باغبانی اور فوڈ پروسیسنگ کے وزیر جناب بھرت سنگھ کشواہا . اور جناب اندل سنگھ کنسانا، جناب رگھوراج کنسانا، جناب گرراج ڈنڈوتیا. جناب صوبیدار سنگھ سیکروار کے ساتھ دیگر عوامی نمائندے.  اور ضلعی عہدیدار. کسان اور مزدور موجود تھے۔ شروع میں، این ایس سی کے ایم ڈی اور وزارت زراعت میں جوائنٹ سکریٹری جناب اشونی کمار نے خیرمقدمی خطاب کیا۔ اس موقع پر جناب تومر نے کسانوں میں بیج تقسیم کیے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago